جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران موصوفہ نے کہا کہ بھاجپا کے دور حکومت میں کمائی کے بجائے مہنگائی نے زور پکڑ لیا ہے تاہم حکومت اس پر قابو کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہو چکی ہے ۔
مودی حکومت نے رواں سال اب تک پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 65 بار بڑھائی ہیں۔
جمعرات کو جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر کے ہمراہ راگنی نے کہا کہ جب مرکز میں یو پی اے کی حکومت تھی تو بین الاقوامی بازار میں خام تیل فی بیرل کی قیمت 108 ڈالر تھی۔ تب بھارت میں پیٹرول کی قیمت 71 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 57 روپے فی لیٹر تھی ،لیکن اس وقت بین الاقوامی بازار میں فی بیرل کی قیمت محض 45 سے 50 ڈالر ہے لیکن مرکزی حکومت بھارت کے عوامی کو 100روپے فی لیٹر تیل فراہم کررہی ہے ۔
مزید پڑھیں:
اس دوران موصوفہ نے جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ اسمبلی الیکشن سے پہلے بحال کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس بات کا اعلان کیا کہ جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کے لیے وقت پر اقدامات اٹھائے جائنگے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کو ٹکڑوں میں تقسیم کر کے لوگوں میں حد سے زیادہ ناراضگی پائی جارہی ہے اور جب تک ریاستی درجہ بحال نہیں کیا جائے گا عوام میں اعتماد کی فضاء بحال نہیں ہوسکتی ہے۔