اس موقع پر ایڈوکیٹ انکور شرما نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کہ مرکزی حکومت نے نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی جس نے کہ گپکار الائنس بنا کر جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخاب میں حصہ لیا تھا اور اس وقت بھارتیہ جنتا پارٹی نے انہیں ملک کے خلاف پارٹی قرار دیا تھا لیکن آج وزیر اعظم نریندر مودی نے ان ہی لوگوں کو دعوت کیوں دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ ملک کے حق میں بات کرتے ہیں ان کو نظر انداز کیوں کیا گیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مانگ کی کہ جموں خطہ کو الگ ریاست کا درجہ دیا جائے ناکہ کشمیر کے ساتھ رکھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
جموں و کشمیر پر آل پارٹی میٹنگ: لائیو اپڈیٹس
آپ کو بتادیں وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے جموں و کشمیر کے 14 مین اسٹریم سیاسی رہنماؤں کو دہلی مدعو کیا گیا ہے جن میں چار سابق وزرائے اعلیٰ بھی شامل ہیں۔ اس اجلاس کا ایجنڈا واضح نہیں ہے لیکن جموں و کشمیر کی نیم خودمختار حیثیت ختم کئے جانے کے اقدام کے دو سال بعد یہ اس خطے کیلئے سب سے بڑی سیاسی پیش رفت ہے۔