جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں کے چوادی علاقہ کی گجر بکروال بستی Gujar Bakerwals in Jammu کو محکمۂ دیہی ترقی کی طرف سے نظر انداز کیے جانے کی وجہ سے وہ کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
چوادی علاقے کے لوگوں کے مطابق انہیں آج اس دور میں بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے ناقابل برداشت مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ Gujar Bakerwals Deprived of Basic Facilities
یہ علاقہ جموں شہر خاص سے کم از کم 10 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے، جہاں یہ لوگ عارضی خیموں میں رہتے ہیں لیکن جموں میں گرمی شروع ہونے سے پہلے یہ لوگ واپس چھ مہینے کے لیے کشمیر کا رخ کرتے ہیں۔
گجر بکروال طبقے سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کے متعدد محکمے نے گوجر و بکروال طبقے کو یکسر نظر انداز کیا ہے جس کی وجہ سے انھیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
گوجر بستی علاقہ میں زیادہ تر لوگ خانہ بدوشی کی حالت میں زندگی گزارتے ہیں، یہ لوگ سردیوں کے موسم میں وادی کشمیر سے جموں کا رخ اختیار کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ علاقے کے لوگ بجلی، پینے کے پانی اور طبی سہولیات سے محروم ہیں اس کے باوجود سرکاری محکمے کی طرف سے انہیں مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ غریب اور خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں اور شیڈول ٹرائب کے زمرے میں آنے والے گوجروں کے لیے پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت رہائشی مکانات فراہم کیے جانے کا دعویٰ تو کیا جارہا ہے لیکن خانہ بدوشوں اور گوجر طبقہ کے لوگ اس فہرست سے باہر ہیں۔