جموں میں 155 روہنگیا پناہ گزینوں کو ہولڈنگ سنٹر میں منتقل کئے جانے کے بعد سیاسی رہنماؤں کے ردعمل سامنے آرہے ہیں۔ جہاں مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی کے لیڈران نے روہنگیا پناہ گزین مسلمانوں کو واپس برما بیجھنے کی وکالت کی ہے، وہیں لوگوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹوں پر جموں کشمیر انتظامیہ کے اس فیصلے کی شدید مخالفت کی ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے اس ضمن میں اپنی پارٹی کے نائب صدر غلام حسن میر سے بات کی۔ انہوں نے انتظامیہ کے اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے جموں کشمیر انتظامیہ نے 155 افراد کو ان کے اہل و عیال سے الگ کر کے ہولڈنگ سنٹر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ غلط ہے۔انہوں نے کہا کہ 'انسانیت کے طور پر ان غریب روہنگیا پناہ گزین مسلمانوں کو جموں میں رہنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اگر روہنگیا مسلمانوں میں کوئی غیر قانونی کاموں میں ملوث پایا جاتے ہیں تو اس کے خلاف کاروائی کی جانی چاہیے نہ کہ ان سب پر جبر کیا جائے'۔
واضح رہے کہ حکومتی اعداد وشمار کے مطابق جموں کے مختلف حصوں میں مقیم برما کے تارکین وطن کی تعداد محض 5 ہزار 700 ہے۔ یہ تارکین وطن جموں میں گزشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے مقیم ہیں۔