ETV Bharat / city

Dr Darakhshan Andrabi on Surya Namaskar: مذہب پر سیاست کرنا غیر اخلاقی ہے، درخشاں اندرابی

وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی جموں و کشمیر کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی Dr Darakhshan Andrabi نے کہا کہ مذہبی معاملات پر سیاست کرنا ناجائز اور غیر اخلاقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کو سیاست کے بیچ نہیں لانا چاہیے۔

Dr Darakhshan Andrabi on Surya Namaskar
مذہب پر سیاست کرنا غیر اخلاقی ہے
author img

By

Published : Jan 22, 2022, 8:52 PM IST

جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے آزادی کا امرت مہوتسو Azadi Ka Amrit Mahotsav کے سلسلے میں جموں اور سرینگر کے کالجز میں سوریہ نمسکار Surya Namaskar کا اہتمام کرنے کے احکامات کی وادی کے سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے شدید مذمت کی تھی اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت نے سینیئر بھاجپا لیڈر اور وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی سے ردعمل جاننے کی کوشش Dr Darakhshan Andrabi on Surya Namaskar کی۔

مذہب پر سیاست کرنا غیر اخلاقی ہے

ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے کہا کہ" مذہبی معاملات پر سیاست کرنا جائز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب پر جب بھی سیاست ہوتی ہے تو اس پر ہمارا ہی نقصان ہوتا ہے۔ مذہب کو سیاست کے بیچ نہیں آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سوریا نمسکار پر سیاست کرنا بھی اچھا نہیں ہے جو سوریا نمسکار کرنا چاہیے وہ کرسکتا ہیں۔"


وہیں انہوں سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹویٹر اور فیس بک پر کشمیری طالبات کے خلاف آن لائن ہتک آمیز بیانات دینے کے الزام میں جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے ایک نوجوان کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس وہ ویڈیوز آئے جس میں کشمیری لڑکیوں کے خلاف ہتک آمیز بیانات دیے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ 'میں نے فوراً جموں کشمیر پولیس کے افسران کو گزارش کی کی اس شخص کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے کیونکہ اس ویڈیو میں مسلمان لڑکیوں کے کردار پر انگلی اٹھائی گئی تھی اور مسلمانوں لڑکیوں کو تعلیم سے دور رکھنے کی بات کی گئی تھی۔

ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے کہا کہ پولیس نے بروقت کارروئی کرتے ہوئے اس شخص کو گرفتار کیا۔



واضح رہے کہ کشمیری طلبہ کے خلاف آن لائن ہتک آمیز بیانات دینے کے الزام میں جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے ایک نوجوان کو جموں و کشمیر پولیس نے گرفتار کیا ہے۔

پولیس نے جمعہ کو ایک ٹویٹ کے ذریعہ بتایا کہ اننت ناگ کے رہنے والے افتخار احمد ڈار کو جموں و کشمیر سے باہر کی ریاستوں میں تعلیم حاصل کرنے والے کشمیری طلبہ کے خلاف توہین آمیز بیانات دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ان بیانات میں خاص طور پر ریاست سے باہر مقیم کشمیری طالبات کو نشانہ بناکر ان کی کردار کشی کی کوشش کی گئی Defamatory Statements Against Kashmiri Girls تھی۔

مزید پڑھیں:کشمیری طلبہ کے خلاف ہتک آمیز بیان دینے والا شخص گرفتار


پولیس نے بتایا کہ افتخار احمد ڈار نے چند روز قبل اپنے فیس بُک پیج پر ایک پوسٹ جاری کیا جس میں وہ کسی مذہبی رہنما کو یہ بتا رہے تھے کہ باہر کی ریاستوں میں تعلیم حاصل کر رہی کشمیری طالبات اپنی عزت نیلام کرنے کا دھندہ کر رہی ہیں۔ اس توہین آمیز پوسٹ کے بعد طالبات کے والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔


واضح رہے کہ افتخار احمد ڈار ضلع اننت ناگ کے پہرو علاقہ سے تعلق رکھتا ہے۔ وہ ایک سماجی کارکن ہونے کے ساتھ ساتھ معروف اداکار بھی ہے۔

جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے آزادی کا امرت مہوتسو Azadi Ka Amrit Mahotsav کے سلسلے میں جموں اور سرینگر کے کالجز میں سوریہ نمسکار Surya Namaskar کا اہتمام کرنے کے احکامات کی وادی کے سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے شدید مذمت کی تھی اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت نے سینیئر بھاجپا لیڈر اور وقف ڈیولپمنٹ کمیٹی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی سے ردعمل جاننے کی کوشش Dr Darakhshan Andrabi on Surya Namaskar کی۔

مذہب پر سیاست کرنا غیر اخلاقی ہے

ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے کہا کہ" مذہبی معاملات پر سیاست کرنا جائز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب پر جب بھی سیاست ہوتی ہے تو اس پر ہمارا ہی نقصان ہوتا ہے۔ مذہب کو سیاست کے بیچ نہیں آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سوریا نمسکار پر سیاست کرنا بھی اچھا نہیں ہے جو سوریا نمسکار کرنا چاہیے وہ کرسکتا ہیں۔"


وہیں انہوں سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹویٹر اور فیس بک پر کشمیری طالبات کے خلاف آن لائن ہتک آمیز بیانات دینے کے الزام میں جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے ایک نوجوان کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس وہ ویڈیوز آئے جس میں کشمیری لڑکیوں کے خلاف ہتک آمیز بیانات دیے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ 'میں نے فوراً جموں کشمیر پولیس کے افسران کو گزارش کی کی اس شخص کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے کیونکہ اس ویڈیو میں مسلمان لڑکیوں کے کردار پر انگلی اٹھائی گئی تھی اور مسلمانوں لڑکیوں کو تعلیم سے دور رکھنے کی بات کی گئی تھی۔

ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے کہا کہ پولیس نے بروقت کارروئی کرتے ہوئے اس شخص کو گرفتار کیا۔



واضح رہے کہ کشمیری طلبہ کے خلاف آن لائن ہتک آمیز بیانات دینے کے الزام میں جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے ایک نوجوان کو جموں و کشمیر پولیس نے گرفتار کیا ہے۔

پولیس نے جمعہ کو ایک ٹویٹ کے ذریعہ بتایا کہ اننت ناگ کے رہنے والے افتخار احمد ڈار کو جموں و کشمیر سے باہر کی ریاستوں میں تعلیم حاصل کرنے والے کشمیری طلبہ کے خلاف توہین آمیز بیانات دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ان بیانات میں خاص طور پر ریاست سے باہر مقیم کشمیری طالبات کو نشانہ بناکر ان کی کردار کشی کی کوشش کی گئی Defamatory Statements Against Kashmiri Girls تھی۔

مزید پڑھیں:کشمیری طلبہ کے خلاف ہتک آمیز بیان دینے والا شخص گرفتار


پولیس نے بتایا کہ افتخار احمد ڈار نے چند روز قبل اپنے فیس بُک پیج پر ایک پوسٹ جاری کیا جس میں وہ کسی مذہبی رہنما کو یہ بتا رہے تھے کہ باہر کی ریاستوں میں تعلیم حاصل کر رہی کشمیری طالبات اپنی عزت نیلام کرنے کا دھندہ کر رہی ہیں۔ اس توہین آمیز پوسٹ کے بعد طالبات کے والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔


واضح رہے کہ افتخار احمد ڈار ضلع اننت ناگ کے پہرو علاقہ سے تعلق رکھتا ہے۔ وہ ایک سماجی کارکن ہونے کے ساتھ ساتھ معروف اداکار بھی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.