جموں: جموں یونیورسٹی کے ماہر نفسیات کے محکمہ میں برسرخدمت ایسوسی ایٹ پروفیسر چندر شیکھر نے اپنے آفس میں جمعرات کو پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔ پھندا لگانے کے ایک گھنٹہ پہلے ہی ایسوسی ایٹ پروفیسر کو ان کا معطل کیے جانے کا خط ملا تھا۔ یہ خط جموں یونیورسٹی کے رجسٹرار کی طرف سے لکھا گیا تھا۔ تاہم خودکشی کے بعد ان کے لواحقین نے جموں یونیورسٹی انتظامیہ پر خاصکر نفسیات ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ پر الزام عائد کیا۔ وہیں جموں یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبہ نے وائس چانسلر کے دفتر کے باہر احتجاج کیا اور اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ Jammu University professor suicide case
طلبہ نے جموں یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ خودکشی کے پیچھے ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی انجام دی جائے خاص کر جموں یونیورسٹی شعبہ نفسیات کے پروفیسر ڈاکٹر ارتی بخشی کو معطل کیا جائے اور کیس کی تحقیقات گہرائی سے کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: Jammu University Prof Suicide جنسی زیادتی کے الزامات کے بعد پروفیسر نے کی خودکشی
خود کشی کرنے والے ایسوسی ایٹ پروفیسر چندر شیکھر کے خلاف یکم ستمبر کو محکمے کی 22 سے 23 طالبات نے ایک ساتھ ڈین اسٹوڈنٹ ویلفیئر کے پاس شکایت درج کرائی تھی کہ چندر شیکھر انہیں جنسی ہراساں کر رہے ہیں ۔ شکایت کے بعد اس معاملے کو جانچ کے لئے جموں یونیورسٹی جنسی ہراسانی داخلی شکایت کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا۔ پروفسر ڈاکٹر چندر شیکھر ریاست اتر پردیش کے میرٹھ شہر کے رہنے والے تھے ۔