ETV Bharat / city

'عسکریت پسندوں کی مدد کا الزام بے بنیاد ہے' - shafi saroori said police allegation is conspiracy

جموں کشمیر کےکانگریس نائب صدر اور سابق ریاستی وزیر غلام محمد سروری کے بھائی محمد شفیع سروری نے ملیٹینٹس کی مدد کے ان پر لگے الزام کو بے بنیاد قرار دیا۔

'عسکریت پسندوں کی مدد کا الزام بے بنیاد ہے'
author img

By

Published : Oct 3, 2019, 12:58 PM IST

محمد شفیع سروری جو پیشہ سے ایک تاجر ہیں اور سابق سرپنچ بھی ہیں۔ انھوں نے جمعرات کے روز اپنا ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کشتواڑ پولیس نے ان پر حزب المجاہدین کے ملیٹینٹس کی مدد کا بے بنیاد الزام لگایا ہے، اوران کیخلاف ایف آئی آر بھی درج کی ہے۔ انھوں نے پولیس کے اس اقدام شدیدالفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے اہل خانہ کو پچھلے چھ برس سے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، کیونکہ ان کی اہلیہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں اور اس سلسلہ میں انہیں ریاست سے باہر علاج کے لئے سفر کرنا پڑتا تھا۔
انھوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کی مدد کے لیے ان کے گھر کے استعمال کرنے کا پولیس کا دعوی غلط ہے کیونکہ اُس گھر کو انھوں نے عرصے دراز قبل چھوڑ دیا تھا۔
انہوں نے کہا گھر میں گزشتہ چھے برسوں سے کرایے دار رہتے آرہے ہیں، اور جن لوگوں کو گھر کرایہ پر دیا گیا تھا وہ غیر مسلم اور پولیس محکمہ کے لوگ تھے۔
اس موقع پر انھوں نے کہا کہ کسی بھی عسکریت پسند سے ان کا کوئی تعلق نہیں جبکہ پولیس کا یہ اقدام انھیں اور انکے خاندان کو بدنام کرنے کی ایک سازش ہے۔اس ضمن میں انھوں نے آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سچائی کی جیت ہوگی۔

شفیع سروری کے بھائی غلام محمد سروری کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعلی جموں کشمیر غلام نبی آزاد کے قریبی جانے جاتے ہیں۔

محمد شفیع سروری جو پیشہ سے ایک تاجر ہیں اور سابق سرپنچ بھی ہیں۔ انھوں نے جمعرات کے روز اپنا ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کشتواڑ پولیس نے ان پر حزب المجاہدین کے ملیٹینٹس کی مدد کا بے بنیاد الزام لگایا ہے، اوران کیخلاف ایف آئی آر بھی درج کی ہے۔ انھوں نے پولیس کے اس اقدام شدیدالفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے اہل خانہ کو پچھلے چھ برس سے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، کیونکہ ان کی اہلیہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں اور اس سلسلہ میں انہیں ریاست سے باہر علاج کے لئے سفر کرنا پڑتا تھا۔
انھوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کی مدد کے لیے ان کے گھر کے استعمال کرنے کا پولیس کا دعوی غلط ہے کیونکہ اُس گھر کو انھوں نے عرصے دراز قبل چھوڑ دیا تھا۔
انہوں نے کہا گھر میں گزشتہ چھے برسوں سے کرایے دار رہتے آرہے ہیں، اور جن لوگوں کو گھر کرایہ پر دیا گیا تھا وہ غیر مسلم اور پولیس محکمہ کے لوگ تھے۔
اس موقع پر انھوں نے کہا کہ کسی بھی عسکریت پسند سے ان کا کوئی تعلق نہیں جبکہ پولیس کا یہ اقدام انھیں اور انکے خاندان کو بدنام کرنے کی ایک سازش ہے۔اس ضمن میں انھوں نے آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سچائی کی جیت ہوگی۔

شفیع سروری کے بھائی غلام محمد سروری کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعلی جموں کشمیر غلام نبی آزاد کے قریبی جانے جاتے ہیں۔

Intro:کانگریس رہنما کے بھائی نے کشتواڑ پولیس کے الزامات کی تردید کی کہامیری اورمیرے خاندان کی شبیہ بگاڑنے کی سازشیں رچی جارہی ہیں
سابق کانگریس وزیر کے بھائی محمد شفیع سروڑی جو خود ایک بزنس مین اور سابق سرپنچ ہیں ‘نے آج کشتواڑ پولیس نے کی جانب سے ان پہ حزب المجاہدین جنگجوﺅں کی مدد کرنے کے الزام اوران کیخلاف ایف آئی آر نمبر 229 / 2019درج کرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تمام الزامات کی تریددکی ہے۔محمد شفیع سروڑی نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ وہ پولیس کے ان دعوو ¿ں کی سختی سے انکار کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے اہل خانہ کو پچھلے چھ سال سے صدمے کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ ان کی اہلیہ موذی بیماری کینسر میں مبتلا تھیں اور انہیں ریاست سے باہر ان کے علاج کے لئے سفر کرنا پڑا تھا۔ محمد شفیع سروڑی نے بتایا کہ کشتواڑ پولیس نے عسکریت پسندوں کے ذریعہ جس گھرکو استعمال کرنے کا دعویٰ کیا اس کے گھر والوں نے یہ گھر عرصہ دراز سے چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ مکان اس وقت گذشتہ چھ برسوں سے کرایہ داروں کے پاس ہے اور مزید کہا ہے کہ اس گھر میں مذکورہ کرایہ دار وں میںغیر مسلم اور پولیس شخصیات بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کی طرف سے ان کی سیکیورٹی واپس لینے سے قبل وہ گذشتہ سال تک محفوظ شخص کی حیثیت سے رہ چکے ہیں اور یہ اقدام سیاسی طور پر انکی اور ان کے خاندان کی شبیہ کو خراب کرنے کے لئے رچی گئی ایک سازش ہے۔محمد شفیع سروڑی نے کہا کہ وہ آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات کے لئے ہرطرح کاتعاون دینے کے عہدبند ہیںاور کہا کہ ان کا کسی عسکریت پسند یا عسکریت پسند تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات کے بعد سچائی کی فتح ہوگی


Body:کانگریس رہنما کے بھائی نے کشتواڑ پولیس کے الزامات کی تردید کی کہامیری اورمیرے خاندان کی شبیہ بگاڑنے کی سازشیں رچی جارہی ہیں


Conclusion:سابق کانگریس وزیر کے بھائی محمد شفیع سروڑی جو خود ایک بزنس مین اور سابق سرپنچ ہیں ‘نے آج کشتواڑ پولیس نے کی جانب سے ان پہ حزب المجاہدین جنگجوﺅں کی مدد کرنے کے الزام اوران کیخلاف ایف آئی آر نمبر 229 / 2019درج کرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تمام الزامات کی تریددکی ہے۔محمد شفیع سروڑی نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ وہ پولیس کے ان دعوو ¿ں کی سختی سے انکار کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے اہل خانہ کو پچھلے چھ سال سے صدمے کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ ان کی اہلیہ موذی بیماری کینسر میں مبتلا تھیں اور انہیں ریاست سے باہر ان کے علاج کے لئے سفر کرنا پڑا تھا۔ محمد شفیع سروڑی نے بتایا کہ کشتواڑ پولیس نے عسکریت پسندوں کے ذریعہ جس گھرکو استعمال کرنے کا دعویٰ کیا اس کے گھر والوں نے یہ گھر عرصہ دراز سے چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ مکان اس وقت گذشتہ چھ برسوں سے کرایہ داروں کے پاس ہے اور مزید کہا ہے کہ اس گھر میں مذکورہ کرایہ دار وں میںغیر مسلم اور پولیس شخصیات بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کی طرف سے ان کی سیکیورٹی واپس لینے سے قبل وہ گذشتہ سال تک محفوظ شخص کی حیثیت سے رہ چکے ہیں اور یہ اقدام سیاسی طور پر انکی اور ان کے خاندان کی شبیہ کو خراب کرنے کے لئے رچی گئی ایک سازش ہے۔محمد شفیع سروڑی نے کہا کہ وہ آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات کے لئے ہرطرح کاتعاون دینے کے عہدبند ہیںاور کہا کہ ان کا کسی عسکریت پسند یا عسکریت پسند تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات کے بعد سچائی کی فتح ہوگی
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.