محمد شفیع سروری جو پیشہ سے ایک تاجر ہیں اور سابق سرپنچ بھی ہیں۔ انھوں نے جمعرات کے روز اپنا ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کشتواڑ پولیس نے ان پر حزب المجاہدین کے ملیٹینٹس کی مدد کا بے بنیاد الزام لگایا ہے، اوران کیخلاف ایف آئی آر بھی درج کی ہے۔ انھوں نے پولیس کے اس اقدام شدیدالفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے اہل خانہ کو پچھلے چھ برس سے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، کیونکہ ان کی اہلیہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں اور اس سلسلہ میں انہیں ریاست سے باہر علاج کے لئے سفر کرنا پڑتا تھا۔
انھوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کی مدد کے لیے ان کے گھر کے استعمال کرنے کا پولیس کا دعوی غلط ہے کیونکہ اُس گھر کو انھوں نے عرصے دراز قبل چھوڑ دیا تھا۔
انہوں نے کہا گھر میں گزشتہ چھے برسوں سے کرایے دار رہتے آرہے ہیں، اور جن لوگوں کو گھر کرایہ پر دیا گیا تھا وہ غیر مسلم اور پولیس محکمہ کے لوگ تھے۔
اس موقع پر انھوں نے کہا کہ کسی بھی عسکریت پسند سے ان کا کوئی تعلق نہیں جبکہ پولیس کا یہ اقدام انھیں اور انکے خاندان کو بدنام کرنے کی ایک سازش ہے۔اس ضمن میں انھوں نے آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سچائی کی جیت ہوگی۔
شفیع سروری کے بھائی غلام محمد سروری کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعلی جموں کشمیر غلام نبی آزاد کے قریبی جانے جاتے ہیں۔