ETV Bharat / city

چیف سیکرٹری کا ضلع مجسٹریٹوں اور پولیس سپرنٹینڈنٹوں کے ساتھ تبادلہ خیال - bvr subramanyam

لاک ڈاون 4.0 کے تحت ایس او پیز پر عمل درآمد کرتے ہوئے لوگوں کی آمد و رفت اور معاشی سرگرمیوں کی بحالی کیلئے معقول سہولت فراہم کرنے اور کووڈ19کے پھیلائو کو کم کرنے سے متعلق چیف سیکریٹری بی وی آر سبھرامنیم ضلع مجسٹریٹوں اور پولیس سپرنٹینڈنٹوں کے ساتھ تبادلہ خیال

چیف سیکرٹری کا ضلع مجسٹریٹوں اور پولیس سپرنٹینڈنٹوں کے ساتھ تبادلہ خیال
چیف سیکرٹری کا ضلع مجسٹریٹوں اور پولیس سپرنٹینڈنٹوں کے ساتھ تبادلہ خیال
author img

By

Published : May 21, 2020, 2:38 PM IST

مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری بی وی آر سبھرامنیم نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹوں اور ڈسٹرکٹ پولیس سپرنٹینڈنٹوںکے ساتھ بذریعہ ویڈیو کانفرنس ایک اعلیٰ سطحی میٹینگ کے دوران کہا کہ اگرچہ لاک ڈاؤن 4.0 کے تحت لوگوں کی آوا جاہی اور معاشی سرگرمیوں کیلئے پابندیوں میں نرمی لائی جا رہی ہے تا ہم اس سطح پر ہم کسی بھی کوتاہی سے متحل نہیں ہو سکتے اور جموں و کشمیر میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اعلیٰ سطح پر کڑی نگرانی کو یقینی بنانا ہوگا۔

چیف سیکریٹری مرکزی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن اقدامات کے سلسلے میں جاری نئے رہنما خطوط کے سلسلے میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ فائنانشل کمشنر صحت و طبی تعلیم، کمشنر سیکرٹری محکمہ صنعت و حرفت، جموں اور کشمیر کے صوبائی کمشنر، سیکریٹری ڈی ایم آر آر آر، منیجنگ ڈائریکٹر این ایچ ایم بھی تبادلہ خیال کے دوران موجود تھے۔

کووڈ 19 وباءکے دوران ضلع حکام کی کوششوں کو سراہتے ہوئے چیف سیکریٹری نے کہا کہ لاک ڈاؤن اقدامات کے سلسلے میں جاری رہنما خطوط پر سختی سے عمل پیرا ہونا لازمی ہے تا کہ اب تک اس ضمن کی حصولیابی کو برقرار رکھا جا سکے۔

چیف سیکریٹری نے کہا کہ یونین ٹیریٹری میں لاک ڈاؤن 4.0 لاگو کرنے سے پہلے ہی اضلاع کی سُرخ، نارنگی اور سبز درجہ بندی کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ درجہ بندی جموں و کشمیر میں کووڈ19 کے پھیلاؤ سے متعلق مجموعی صورتحال کو مدِ نظر رکھ کر کی گئی ہے۔ بالخصوص جموں و کشمیر کے درماندہ لوگوں کی واپسی کے جاری عمل کے پیش نظر اس نوعیت کے اقدامات اٹھانے لازمی تھے۔

چیف سیکریٹری نے کہا کہ 24 مارچ سے جاری لاک ڈاؤن کے پیش نظر کووڈ19 کے پھیلاؤ پر واضح روک لگانا ممکن ہو سکا اور حکومت ہند نے لاک ڈاؤن کو31 مئی تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم بالخصوص سبز اور نارنگی اضلاع میںاس بار لاک ڈاؤن میں نرمی برتی جا رہی ہے۔

چیف سیکریٹری نے ریڈ زونوں میں جاری ایس او پیز (SOPs) کو بدستور لاگو رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن کو یقینی بنانا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا ’’اگرچہ رہنما خطوط میں نرمی برتی گئی ہے تاہم ضلع مجسٹریٹوں کو سماجی دوری کو یقینی بنانے اور اُن علاقوں میں متوقع بھیڑ بھاڑ پر قابو پانے کیلئے مقامی طور ہی اقدامات اٹھانے ہونگے۔‘‘

جموں و کشمیر کے درماندہ لوگوں کی واپسی پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے چیف سیکریٹری نے کہا کہ صوبائی اور ضلع انتظامیہ کو موجودہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانا ہوگا اور یونین ٹیریٹری واپس آنے والے ہر شخص کا ٹیسٹ کرنا اور قرنطینہ میں رکھنا لازمی ہوگا اور ٹیسٹ رپورٹ کووڈ منفی ثابت ہونے کی صورت میں ہی ایسے افراد کو گھر جانے کی اجازت ہو گی۔

چیف سیکریٹری نے کہا کہ ’’چند اضلاع میں کووڈ19 مثبت معاملوں میں حالیہ اضافے کا سبب باہر سے جموں و کشمیر واپس آنے والوں میں مثبت معاملات ہو سکتے ہیں۔‘‘ محکمہ صحت کو ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھانے کیلئے سراہتے ہوئے چیف سیکریٹری نے کہا کہ ’’جوں ہی واپس آنے والے درماندہ لوگوں کی رفتار میں کمی آئے گی تو اضلاع میں ٹیسٹنگ صلاحیت میں باقاعدگی اور روانی لائی جائے گی۔‘‘

مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری بی وی آر سبھرامنیم نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹوں اور ڈسٹرکٹ پولیس سپرنٹینڈنٹوںکے ساتھ بذریعہ ویڈیو کانفرنس ایک اعلیٰ سطحی میٹینگ کے دوران کہا کہ اگرچہ لاک ڈاؤن 4.0 کے تحت لوگوں کی آوا جاہی اور معاشی سرگرمیوں کیلئے پابندیوں میں نرمی لائی جا رہی ہے تا ہم اس سطح پر ہم کسی بھی کوتاہی سے متحل نہیں ہو سکتے اور جموں و کشمیر میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اعلیٰ سطح پر کڑی نگرانی کو یقینی بنانا ہوگا۔

چیف سیکریٹری مرکزی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن اقدامات کے سلسلے میں جاری نئے رہنما خطوط کے سلسلے میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ فائنانشل کمشنر صحت و طبی تعلیم، کمشنر سیکرٹری محکمہ صنعت و حرفت، جموں اور کشمیر کے صوبائی کمشنر، سیکریٹری ڈی ایم آر آر آر، منیجنگ ڈائریکٹر این ایچ ایم بھی تبادلہ خیال کے دوران موجود تھے۔

کووڈ 19 وباءکے دوران ضلع حکام کی کوششوں کو سراہتے ہوئے چیف سیکریٹری نے کہا کہ لاک ڈاؤن اقدامات کے سلسلے میں جاری رہنما خطوط پر سختی سے عمل پیرا ہونا لازمی ہے تا کہ اب تک اس ضمن کی حصولیابی کو برقرار رکھا جا سکے۔

چیف سیکریٹری نے کہا کہ یونین ٹیریٹری میں لاک ڈاؤن 4.0 لاگو کرنے سے پہلے ہی اضلاع کی سُرخ، نارنگی اور سبز درجہ بندی کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ درجہ بندی جموں و کشمیر میں کووڈ19 کے پھیلاؤ سے متعلق مجموعی صورتحال کو مدِ نظر رکھ کر کی گئی ہے۔ بالخصوص جموں و کشمیر کے درماندہ لوگوں کی واپسی کے جاری عمل کے پیش نظر اس نوعیت کے اقدامات اٹھانے لازمی تھے۔

چیف سیکریٹری نے کہا کہ 24 مارچ سے جاری لاک ڈاؤن کے پیش نظر کووڈ19 کے پھیلاؤ پر واضح روک لگانا ممکن ہو سکا اور حکومت ہند نے لاک ڈاؤن کو31 مئی تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم بالخصوص سبز اور نارنگی اضلاع میںاس بار لاک ڈاؤن میں نرمی برتی جا رہی ہے۔

چیف سیکریٹری نے ریڈ زونوں میں جاری ایس او پیز (SOPs) کو بدستور لاگو رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن کو یقینی بنانا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا ’’اگرچہ رہنما خطوط میں نرمی برتی گئی ہے تاہم ضلع مجسٹریٹوں کو سماجی دوری کو یقینی بنانے اور اُن علاقوں میں متوقع بھیڑ بھاڑ پر قابو پانے کیلئے مقامی طور ہی اقدامات اٹھانے ہونگے۔‘‘

جموں و کشمیر کے درماندہ لوگوں کی واپسی پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے چیف سیکریٹری نے کہا کہ صوبائی اور ضلع انتظامیہ کو موجودہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانا ہوگا اور یونین ٹیریٹری واپس آنے والے ہر شخص کا ٹیسٹ کرنا اور قرنطینہ میں رکھنا لازمی ہوگا اور ٹیسٹ رپورٹ کووڈ منفی ثابت ہونے کی صورت میں ہی ایسے افراد کو گھر جانے کی اجازت ہو گی۔

چیف سیکریٹری نے کہا کہ ’’چند اضلاع میں کووڈ19 مثبت معاملوں میں حالیہ اضافے کا سبب باہر سے جموں و کشمیر واپس آنے والوں میں مثبت معاملات ہو سکتے ہیں۔‘‘ محکمہ صحت کو ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھانے کیلئے سراہتے ہوئے چیف سیکریٹری نے کہا کہ ’’جوں ہی واپس آنے والے درماندہ لوگوں کی رفتار میں کمی آئے گی تو اضلاع میں ٹیسٹنگ صلاحیت میں باقاعدگی اور روانی لائی جائے گی۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.