ETV Bharat / city

بم اسکواڈ ٹیم این آئی اے کے ساتھ جموں ایئر فورس اسٹیشن دھماکے کی جانچ میں مصروف - ڈرونز کو سرحد پار سے کنٹرول کیا گیا

نیشنل سیکیورٹی گارڈ (این ایس جی) کی ایک خصوصی بم اسکواڈ ٹیم این آئی اے کے ساتھ جموں ایئر فورس اسٹیشن پر ہونے والے دھماکے کی نوعیت کی جانچ کررہی ہے۔

Jammu Air Force Station
Jammu Air Force Station
author img

By

Published : Jun 30, 2021, 12:01 AM IST

Updated : Jun 30, 2021, 12:14 AM IST

نیشنل سیکیورٹی گارڈ (این ایس جی) کی ایک خصوصی بم اسکواڈ ٹیم این آئی اے کے ساتھ جموں ایئر فورس اسٹیشن پر ہونے والے دھماکے کی نوعیت کی جانچ کررہی ہے۔

Jammu Air Force Station

ان دھماکوں میں دو اہلکار زخمی ہوئے تھے لیکن سکیورٹی ایجنسیز کے لئے یہ پتہ لگانا ایک چیلنج ہے کہ ان حساس علاقوں تک ڈرون کیسے پہنچ گئے۔ ایک ڈرون دھماکہ خیز مواد کے ساتھ ایک عمارت کی چھت پر گرایا گیا جس کے بعد ہوئے دھماکے سے کنکریٹ کی چھت میں ایک بڑا سوراخ بن گیا ہے۔

وزارتِ داخلہ نے جموں ڈرون حملے کی تحقیقات این آئی اے کو سونپی

اگر یہ ڈرون چند گز دور جہازوں کے لنگر کی جانب جاکر گر جاتا تو لڑاکا جہاز بھی اس کی زد میں آسکتے تھے۔ ان دھماکوں میں دو اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ تحقیقات کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے وقوع پر تباہ شدہ ڈرونز کے باقیات نہیں پائے۔

یہ تحقیق اس لئے کی جارہی ہے تاکہ پتہ لگایا جائے کہ کہیں دور سے ان ڈرونز کو بارودی مواد کے ساتھ اڑاکر بھارتی تنصیبات پر حملہ کرنے کے لئے استعمال تو نہیں کیا گیا ہے۔ قبل ازیں ہائی سکیورٹی جموں ایئر فورس اسٹیشن میں دھماکوں کے بعد آس پاس اور دیگر اہم ترین تنصیبات کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیشنل سکیورٹی گارڈ اور این آئی اے کی ٹیم کو دھماکوں کی جگہ سے تباہ شدہ ڈرونز کا ملبہ نہیں ملا۔

نیشنل سیکیورٹی گارڈ (این ایس جی) کی ایک خصوصی بم اسکواڈ ٹیم این آئی اے کے ساتھ جموں ایئر فورس اسٹیشن پر ہونے والے دھماکے کی نوعیت کی جانچ کررہی ہے۔

Jammu Air Force Station

ان دھماکوں میں دو اہلکار زخمی ہوئے تھے لیکن سکیورٹی ایجنسیز کے لئے یہ پتہ لگانا ایک چیلنج ہے کہ ان حساس علاقوں تک ڈرون کیسے پہنچ گئے۔ ایک ڈرون دھماکہ خیز مواد کے ساتھ ایک عمارت کی چھت پر گرایا گیا جس کے بعد ہوئے دھماکے سے کنکریٹ کی چھت میں ایک بڑا سوراخ بن گیا ہے۔

وزارتِ داخلہ نے جموں ڈرون حملے کی تحقیقات این آئی اے کو سونپی

اگر یہ ڈرون چند گز دور جہازوں کے لنگر کی جانب جاکر گر جاتا تو لڑاکا جہاز بھی اس کی زد میں آسکتے تھے۔ ان دھماکوں میں دو اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ تحقیقات کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے وقوع پر تباہ شدہ ڈرونز کے باقیات نہیں پائے۔

یہ تحقیق اس لئے کی جارہی ہے تاکہ پتہ لگایا جائے کہ کہیں دور سے ان ڈرونز کو بارودی مواد کے ساتھ اڑاکر بھارتی تنصیبات پر حملہ کرنے کے لئے استعمال تو نہیں کیا گیا ہے۔ قبل ازیں ہائی سکیورٹی جموں ایئر فورس اسٹیشن میں دھماکوں کے بعد آس پاس اور دیگر اہم ترین تنصیبات کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیشنل سکیورٹی گارڈ اور این آئی اے کی ٹیم کو دھماکوں کی جگہ سے تباہ شدہ ڈرونز کا ملبہ نہیں ملا۔

Last Updated : Jun 30, 2021, 12:14 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.