جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل میں ہرمکھ-گنگبل 13 ویں سالانہ یاترا سوموار کو شروع ہوئی۔ اس یاترا کو ڈپٹی کمشنر گاندربل کریتکا جوتشینا نے ہری جھنڈی دکھائی اور خود سیکنڑوں کشمیری پنڈت یاتریوں کے ساتھ پوجا پاٹ میں شامل ہوئیں۔
ایک عہدیدار نے کہا کہ کورونا وائرس گائیڈلائن کے پیش نظر محدود تعداد میں ہی یاتری اس گروپ کا حصہ ہوں گے۔
ڈپٹی کمشنر گاندربل کریتکا اور سب ڈویژنل مجسٹریٹ کنگن حکیم تنویر نے بتایا کہ 'کشمیری پنڈتوں کا ہرمکھ-گنگبل 13 ویں سالانہ یاترا سکیورٹی اور دیگر انتظامات کے درمیان نارنگ مندر سے گنگبَل کے لیے روانہ ہوا۔'
یہ گروپ نارنگ مندر میں پوجا کرنے کے بعد پیدل 36 کلومیٹر کا سفر طے کرکے گنگبل پہنچے گا۔ ہرمکھ گنگا ٹرسٹ اور آل پارٹیز مائیگرینٹس کوآرڈینیشن کمیٹی کے بینر تلے یاترا جمعہ کو اختتام پذیر ہوگی۔
ڈپٹی کمشنر گاندربل نے کہا کہ 'انتظامیہ نے تمام انتظامات کیے ہیں جن میں یاتریوں کے لیے رہائش، طبی اور سکیورٹی انتظامات شامل ہیں۔'
ہرمُکھ پہاڑ کے دامن میں واقع گنگبَل جھیل جو کہ تقریبا ساڑھے 3کلومیٹر لمبی، آدھا کلومیٹر چوڑی اور 80 میٹر گہری ہے۔ اس دوران یاتریوں کی حفاظت کے لیے فوج اور پولیس کے ساتھ ساتھ سی آر پی ایف سیکورٹی کے پختہ انتظامات کیے گئے ہیں۔ واضح رہے یہ یاترا پچھلے تیرہ سال سے ہوتی چلی آرہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈوڈہ: کیلاش یاترا کے لئے بھی امرناتھ یاترا جیسے انتظامات کیے جائیں
اس یاترا میں کشمیری پنڈت بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اور کشمیر میں امن و امان کی خاطر دعائیں کرتے ہیں۔ کورونا وائرس گائیڈلائن کے پیش نظر محدود تعداد میں ہی یاتری اس گروپ کا حصہ ہوں گے۔
اس دوران کشمیری پنڈتوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'دراصل اس یاترا کی کافی اہمیت ہے اور جیسے مانیتا ہری دوار کی ہے ویسے ہی مانیتا اس یاترا کی ہے۔ ان لوگوں نے کہا کہ 'کورونا کی وجہ سے صرف کچھ لوگوں کو یاترا کی اجازت ملی ہے اور ہمیں کورونا کی وجہ سے ضلع انتظامیہ کے اجازت نامے پر عمل کرنا پڑا۔'