جے پور سے روانہ ہورہے پیدل مزدوروں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن ہونے کے بعد ہمارے سامنے کافی زیادہ پریشانی آ رہی ہے، ہمارے پاس کھانے پینے تک کا سامان نہیں بچا، اس لیے ہمارے پاس ہمارے گھر جانے کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ نہیں بچا ہے، یہ تمام مزدور راجستھان سے اترپردیش تک پیدل ہی جائیں گے۔
بھلے ہی گہلوت حکومت اور مرکزی حکومت کی جانب سے دیگر ریاستوں میں کام کرنے والے مزدوروں کو لے کر ان کے گھر پہنچانے کے لیے بڑے بڑے دعوے کیے جا رہے ہوں لیکن اس بات کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ روزانہ ہزاروں کلومیٹر پیدل چل کر دوسری ریاستوں کے مزدور اپنے گھر جانے کے پر مجبور ہو چکے ہیں۔
روزانہ رات کا وقت ہو یا دن کا وقت ہے یہ مزدور پیدل ہی سفر طے کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ان مزدوروں کے پاس نہ تو کھانے کا کوئی سامان ہوتا ہے اور نہ ہی پینے کا پانی، ایسے میں ان تمام لوگوں کو سماجی کارکنان کی جانب سے کھانے پینے کی اشیاء مہیا کروائی جا رہی ہے۔ ان مزدوروں میں کافی زیادہ تعداد میں خواتین بھی شامل ہیں، جو اپنے بچوں کو گود میں لے کر چل رہی ہیں۔ ایسے میں بڑا سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر جب ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کی جانب سے بڑے بڑے دعوے ان مزدوروں کو لے کر کیے جارہے ہیں تو پھر یہ مزدور پیدل کیوں چل رہے ہیں؟
ان مزدوروں کا کہنا ہے کہ ہم سے کہا گیا تھا کہ جب گاڑی چلنی شروع ہوگی تو اطلاع کیا جائےگا لیکن اب ہمارے پاس نہ کھانے کو کچھ ہے اور نہ پینے کو تو ہم اپنے گھر کی جانب پیدل ہی چل پڑے ہیں۔ اب ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔