ETV Bharat / city

راجستھان: گاندھی وادی اردو ٹیچر کا منفرد مظاہرہ

ریاست راجستھان کے ضلع چرو میں ضلع مجسٹریٹ کے سامنے 75 روز سے 11 نکات پر مشتمل مطالبات کو لے کر 'اردو بچاؤ سنگھرش سمیتی' کی جانب سے مظاہرہ جاری ہے۔

author img

By

Published : Sep 25, 2019, 11:21 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 1:01 AM IST

اردو استاد کا انوکھا مظاہرہ

یہاں چرو ضلع کے علاوہ دیگر اضلع سے لوگ مظاہرہ کرنے آ رہے ہیں۔ گاندھی کی طرز پر جاری اس مظاہرے سے ایسے لوگ بھی جڑ رہے ہیں جو گاندھی کے فلسفہ ستیہ گرہ کے شیدائی ہیں۔

سیجوسر انٹر کالج کے شمشیر خان گزشتہ 75 روز سے ننگے پیر گھوم رہے ہیں۔ ان کو امید ہے کہ ایک دن ریاستی حکومت ان کے مطالبات پورے کرے گی اور ان کا مظاہرہ واپس لیا جائے گا۔

شمشیر خان گاندھی کے پیروکار ہیں۔

بقول شمشیر خان وہ گاندھی کے پیروکار ہیں۔ حکومت گاندھی کی 150ویں یوم پیدائش منا رہی ہے۔ ایسے میں انہیں امید ہے کہ ان کے گاندھی وادی طریقے کے مظاہرے پر حکومت توجہ دے گی۔ ان کو امید ہے کہ اردو استاد کے مطالبے پورے ہوں گے۔

اردو استاد کا انوکھا مظاہرہ

ان چار طریقوں سے مظاہرے ہو رہے ہیں
شمشیر خان 10 جولائی سے چار گاندھی وادی طریقے سے مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وہ 75 روز سے ننگے پر گھوم رہے ہیں۔ بالوں میں تیل بھی نہیں لگا رہے ہیں۔ ایک وقت کھانا کھا رہے ہیں۔ محض دو جوڑی کپڑوں سے کام چلا رہے ہیں۔ شمشیر خان اسکول بھی پیدل جاتے ہیں۔ شمشیر اردو اساتذہ کے مطالبے کی حمایت میں ایک بار بال بھی بنوا چکے ہیں۔

اہم مطالبے
اردو سنگھرش سمیتی کا مطالبہ ہے کہ ریاستی حکومت کے سرکلر 13 دسمبر 2004 کے مطابق ابتدائی تعلیم کی اسکولوں میں ایک درجہ میں 10 یا پورے اسکول میں 40 سے زائد اردو کے طلبا ہونے اور مادھیمک شکشا میں ایک درجہ میں 5 یا پورے اسکول میں 60 طالبا ہونے پر اردو مضمون طے کیا جائے۔ اسی طرح اردو مضمون کے لیے ضلع مجسٹریٹ و ڈائریکٹر کے افسر بھی متعئن کیے جائیں۔

شمشیر خان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے 2004 میں جو اردو تعلیم کے لیے سرکلر جاری کیا گیا تھا اسے لاگو کیا جائے تاکہ اردو کے حالات بہتر ہو سکیں اور اردو تساتذہ کو تعلیم مل سکے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست مین اردو مضمون کے 300 عہدے بھی نہیں جبکہ پورے راجستھان میں 60 ہزار اسکول ہیں۔ ان میں سے 11 ہزار اسکول ایسے ہیں جہاں پر اردو پڑھنے والے بچے پڑھائی کر رہے ہیں۔

یہاں چرو ضلع کے علاوہ دیگر اضلع سے لوگ مظاہرہ کرنے آ رہے ہیں۔ گاندھی کی طرز پر جاری اس مظاہرے سے ایسے لوگ بھی جڑ رہے ہیں جو گاندھی کے فلسفہ ستیہ گرہ کے شیدائی ہیں۔

سیجوسر انٹر کالج کے شمشیر خان گزشتہ 75 روز سے ننگے پیر گھوم رہے ہیں۔ ان کو امید ہے کہ ایک دن ریاستی حکومت ان کے مطالبات پورے کرے گی اور ان کا مظاہرہ واپس لیا جائے گا۔

شمشیر خان گاندھی کے پیروکار ہیں۔

بقول شمشیر خان وہ گاندھی کے پیروکار ہیں۔ حکومت گاندھی کی 150ویں یوم پیدائش منا رہی ہے۔ ایسے میں انہیں امید ہے کہ ان کے گاندھی وادی طریقے کے مظاہرے پر حکومت توجہ دے گی۔ ان کو امید ہے کہ اردو استاد کے مطالبے پورے ہوں گے۔

اردو استاد کا انوکھا مظاہرہ

ان چار طریقوں سے مظاہرے ہو رہے ہیں
شمشیر خان 10 جولائی سے چار گاندھی وادی طریقے سے مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وہ 75 روز سے ننگے پر گھوم رہے ہیں۔ بالوں میں تیل بھی نہیں لگا رہے ہیں۔ ایک وقت کھانا کھا رہے ہیں۔ محض دو جوڑی کپڑوں سے کام چلا رہے ہیں۔ شمشیر خان اسکول بھی پیدل جاتے ہیں۔ شمشیر اردو اساتذہ کے مطالبے کی حمایت میں ایک بار بال بھی بنوا چکے ہیں۔

اہم مطالبے
اردو سنگھرش سمیتی کا مطالبہ ہے کہ ریاستی حکومت کے سرکلر 13 دسمبر 2004 کے مطابق ابتدائی تعلیم کی اسکولوں میں ایک درجہ میں 10 یا پورے اسکول میں 40 سے زائد اردو کے طلبا ہونے اور مادھیمک شکشا میں ایک درجہ میں 5 یا پورے اسکول میں 60 طالبا ہونے پر اردو مضمون طے کیا جائے۔ اسی طرح اردو مضمون کے لیے ضلع مجسٹریٹ و ڈائریکٹر کے افسر بھی متعئن کیے جائیں۔

شمشیر خان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے 2004 میں جو اردو تعلیم کے لیے سرکلر جاری کیا گیا تھا اسے لاگو کیا جائے تاکہ اردو کے حالات بہتر ہو سکیں اور اردو تساتذہ کو تعلیم مل سکے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست مین اردو مضمون کے 300 عہدے بھی نہیں جبکہ پورے راجستھان میں 60 ہزار اسکول ہیں۔ ان میں سے 11 ہزار اسکول ایسے ہیں جہاں پر اردو پڑھنے والے بچے پڑھائی کر رہے ہیں۔

Intro:चूरू। जिला कलेक्ट्रेट के सामने 75 दिन से ग्यारह सूत्री मांगों को लेकर उर्दू बचाओ संघर्ष समिति की ओर से धरना दिया जा रहा है। यहां पर चुरू जिले से ही नहीं प्रदेश के दूसरे जिलों से भी उर्दू शिक्षक आंदोलन को समर्थन देने के लिए आ रहे है।
पूरी तरह गांधीवादी तरीके से चलाए जा रहे इस धरने पर रोज एक ऐसे सख्स भी आ रहे है जो गांधी की तरह ही सत्याग्रह कर रहे है। राजकीय उच्च माध्यमिक विद्यालय सेजूसर के शमशेर खान पिछले 75 दिन से नंगे पैर घूम रहे है। उनको उम्मीद है कि एक दिन राज्य सरकार उनकी मांग मानेगी और उनका आंदोलन समाप्त होगा।


Body:गांधी के अनुयायी है शमशेर खान
बकौल शमशेर खान वे महात्मा गांधी के अनुयायी है। सरकार गांधी की 150वीं जयंती समारोह पूर्वक मना रही है। ऐसे में उन्हें उम्मीद है कि उनके गांधीवादी तरीके के आंदोलन से सरकार का ध्यान आकर्षित होगा और उर्दू शिक्षकों की मांग पूरी होगी।
इन चार तरीकों से कर रहे है आंदोलन
शमशेर खान 10 जुलाई से चार गांधीवादी तरीकों से आंदोलन कर रहे है। वे 75 दिन से नंगे पैर घूम रहे है। बालों के तेल भी नहीं लगा रहे। एक समय भोजन कर रहे है। केवल दो जोड़ी कपड़ों से काम चला रहे है। शमशेर खान स्कूल भी पैदल जाते है। शमशेर उर्दू शिक्षकों की मांगों के समर्थन में एक बार मुंडन भी करवा चुके है।
यह है मुख्य मांग
उर्दू संघर्ष समिति की मांग है कि राज्य सरकार के सर्कुलर 13 दिसंबर 2004 के अनुसार प्रारंभिक शिक्षा की स्कूलों में एक कक्षा में 10 या पूरे स्कूल में 40 से अधिक उर्दू के स्टूडेंट होने और माध्यमिक शिक्षा में एक कक्षा में 5 या पूरे स्कूल में 60 विद्यार्थी होने पर उर्दू विषय स्वीकृत किया जाए। इसी तरह उर्दू विषय के लिए जिला शिक्षा अधिकारी व निदेशक स्तर के अधिकारी भी नियुक्त किए जाएं।


Conclusion:बाइट: शमशेर खान, उर्दू शिक्षक।
उर्दू शिक्षक आंदोलन का समर्थन कर रहे उर्दू शिक्षक शमशेर खान का कहना है कि वह गांधीवादी तरीके से पिछले 75 दिनों से आंदोलन कर रहे है। उन्हें उम्मीद है कि सरकार उनकी मांग पूरी करेगी। उनकी एक ही मुख्य मांग है कि सरकार की ओर से 2004 में जो उर्दू शिक्षा को लेकर सर्कुलर जारी किया गया है उसे लागू कर दिया जाए।ताकि उर्दू के हालात सुधर सके वही उर्दू के शिक्षकों को रोजगार मिल सके। प्रदेश में उर्दू विषय के 300 पद भी नहीं है जबकि पूरे राजस्थान में 60 हजार स्कूल है।इनमें से 11हजार स्कूल ऐसे हैं जहां पर उर्दू पढ़ने वाले बच्चे पढ़ाई कर रहे है।
Last Updated : Oct 2, 2019, 1:01 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.