ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں جمہوریت بچاؤ آئین بچاؤ مہم کے تحت ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مسلم اور ہندو مذاہب کے مختلف سماجی اور مذہبی تنظیموں کے ذمہ داران نے حصہ لیا۔
اس پریس کانفرنس کا مقصد بیان کرتے ہوئے یہاں پر آئے ہوئے ذمہ داران کا کہنا تھا کہ ملک کے حالات موجودہ وقت میں کافی زیادہ خراب چل رہے ہیں اور شہریت ترمیمی قانون کے بعد قومی تعداد رجسٹر ’این پی آر‘ کو ملک میں نافذ کیا جا رہا ہے اس لیے ہم راجستھان کی گہلوت حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ یہاں پر این پی آر نہیں کیا جائے۔
مختلف تنظیموں کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ اگر گہلوت حکومت قومی تعداد رجسٹر کو راجستھان میں نافذ کرتے ہیں تو مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت کے خلاف بھی مہم چلائی جائے گی اور ایک بڑا احتجاج دارالحکومت جے پور کی سرزمین پر کیا جائے گا۔
دارالحکومت جے پور میں جاری دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر غیرمعینہ احتجاج میں آشوک گہلوت خود آئے تھے اور انہوں نے اس احتجاج کی حمایت بھی دی تھی اس لیے اب انہیں قومی تعداد رجسٹر کو بھی راجستھان میں نافذ نہیں کرنے کا اعلان کرنا چاہیے۔
اس پریس کانفرنس میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا، جماعت اسلامی ہند، سوشل ڈیموکرسی پارٹی آف انڈیا ( اس ڈی پی آئی)، شیعہ برادری تنظیم، ہیلپنگ ہینڈ گروپ، راجستھان ناگریک منچ، اے پی سی آر، دلیت مسلم ایکتا منچ، ایڈووکیٹ اور دیگر امن پسند تنظیمیوں کے ذمہ دار یہا پر موجود رہیں،