اتوار کے روز راجستھان کے ڈونگر پور ضلع میں صورت حال میں بہتری آئی ہے، جس کے بعد تین دن تک بھرتی امتحانات کے امیدواروں کے ذریعہ ادے پور-احمدآباد شاہراہ بند کردیا گیا تھا، اسے خالی کرا دیا گیاہے۔ اس دوران پچھلے روز پرتشدد مظاہروں کے دوران پولیس کی کارروائی میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر دو ہو گئی ہے۔
قبائلی امور کے وزیر ارجن سنگھ بامنیہ اور عہدیداروں سمیت مظاہرین کے ایک وفد اور عوامی نمائندوں کے مابین ہونے والی میٹنگ کے بعد شاہراہ کو خالی کرادیا گیا ہے۔
مظاہرین مطالبہ کررہے تھے کہ جنرل کوٹہ کی 1،167 سیٹیں شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کے زمرے سے پُر کی جائیں۔
انسپکٹر جنرل پولیس (ادے پور رینج) بنیتا ٹھاکر نے کہا کہ "آج بھی صورتحال بڑے پیمانے پر پر امن رہی۔ ڈونگر پور میں شاہراہ اب ٹریفک کی نقل و حرکت کے لئےکھول دی گئی ہے۔"
ٹھاکر نے بتایا کہ ادے پور ضلع کے ریشبھدیو اور جھادول علاقے میں پتھراؤ کے واقعات پیش آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "پولیس فورس وہاں کی صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔"
پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) بھوپندر سنگھ نے اتوار کی رات ایک بیان میں کہا کہ پولیس کو ہفتہ کی شام کو طاقت کا استعمال کرنا تھا اور پولیس نے ہوائی فائرنگ کی تھی جس میں دو افراد ہلاک اور کچھ زخمی ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
گذشتہ رات پولیس نے کہا تھا کہ فائرنگ سے ایک شخص کی موت ہوگئی لیکن یہ واضح نہیں ہوسکا کہ پولیس کی فائرنگ سے یا مظاہرین کی فائرنگ سے یہ موت واقع ہوئی ہے۔
سنگھ نے بتایا کہ ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) کی دو کمپنیاں اور راجستھان آرمڈ کانسٹیبلری (آر اے سی) کی چھ کمپنیاں اس علاقے میں تعینات کی گئیں ہیں اور اس تشدد کے سلسلے میں 24 ایف آئی آر ڈونگر پور اور ادے پور اضلاع میں درج کیے گئے ہیں۔
پولیس کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ ڈونگر پور میں شاہراہ پر پتھرؤ اور دیگر رکاوٹوں کو دور کیا جارہا ہے تاکہ ٹریفک کی نقل و حرکت دوبارہ شروع کی جاسکے۔
اتوار کے روز کھیروا پنچایت میں ایک میٹنگ عوامی نمائندوں بشمول مختلف پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی، سینئر پولیس اور ضلع انتظامیہ کے عہدیداروں اور مشتعل افراد کے وفد کے ممبران کے درمیان ہوئی۔
وزیر بامنیہ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم نے مظاہرین سے تشدد کو روکنے اور امن کی بحالی کی اپیل کی ہے۔ میٹنگ میں اس پر عام اتفاق رائے ہوا۔ اس علاقے کے تمام عوامی نمائندے نشست میں موجود تھے۔"
ریاستی حکومت نے صورتحال خراب ہونے کے بعد ہفتہ کی رات ڈی جی (کرائم) ایم ایل لاتھیر، اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) کے ایڈیشنل ڈی جی دنیش ایم این اور جے پور پولیس کمشنر آنند سریواستو کو صورتحال پر قابو پانے کے لئے ڈونگر پور بھیج دیا تھا۔
اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے بھی افسران سے بات کر حالات کا جائزہ لیا ہے۔