دفعہ 144 کو اب مسلم برادری کی حمایت بھی ملتی ہوئی نظر آرہی ہے، اس بات کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آج دارالحکومت جے پور کے کربلا گراؤنڈ میں دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر شہریت ترمیمی قانون این آر سی اور این پی آر کی مخالفت میں چل رہے غیرمعینہ احتجاج کو آج ملتوی کر دیا گیا ہے۔
یہ احتجاج 31 مارچ تک ملتوی کیا گیا ہے۔ باقاعدہ اس پورے معاملے کو لے کر آج احتجاج کے اہم ذمہ داران کی جانب سے بیان آیا کہ ہم حکومت کا پورا ساتھ دے رہے ہیں اور کورونہ وائرس جیسی وباء کو لے کر جو ریاستی حکومت کررہی ہے اور جو قدم اٹھا رہی ہے اس قدم کا بھی ہم استقبال کرتے ہیں۔ لیکن یہاں پر 31 مارچ تک روزانہ چار خواتین بیٹھی رہیں گی اور یہ احتجاج جاری رہے گا۔
اس دھرنے کے ذمہ داران کے مطابق ہم لوگ آئین کی حفاظت کرنے کے لئے یہاں پر بیٹھے ہوئے ہیں اس لیے جو فیصلہ آئین کے مدنظر لیا گیا ہے اس فیصلے کا ہم استقبال کرتے ہیں۔
جمعرات کے روز بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے ملک کی عوام کو خطاب کیا گیا۔ اس کے تعلق سے احتجاج میں شامل افراد نے کہا کہ ہم تو کچھ اور سوچ رہے تھے لیکن یہاں پر تالی اور تھالی کے بارے میں بتایا گیا۔ ہمیں پوری امید تھی کہ آج مودی جی کوئی بڑا اعلان کریں گے لیکن کورونا وائرس کو لے کر ان کی جانب سے کوئی بڑا اعلان نہیں کیا گیا۔