جبکہ اس وائرل آڈیو کے تعلق سے یہ بتایا جا رہا ہے کہ' یہ آڈیو راجستان مدرسہ بورڈ کے ایک پیرا ٹیچر کی جانب سے وائرل کیا گیا ہے، جس طرح ٹیچر نے یہ ویڈیو وائرل کیا ہے وہ جے پور کے چار دروازہ علاقے میں واقع ایک مدرسہ میں اپنی خدمات انجام دیتے ہیں۔
پیرا ٹیچر نے ای ٹی وی بھارت سےکہا کہ میرے پاس 8 اپریل کو اقلیتی دفتر سے ایک ملازم نفیس آیا تھا اور اس نے دس ہزار روپے مجھ سے مانگے، لیکن میں نے پیسے دینے سے صاف طور پر انکار کر دیا۔ جس کے بعد خود اقلیتی افسر شکیل احمد میرے مدرسہ آئے اور مجھ سے پیسوں کا مطالبہ کیا، جب میں نے انہیں بھی پیسے دینے سے انکار کردیا تو انہوں نے میرے ساتھ مار پیٹ کی۔
مدرسہ پیرا ٹیچر نے کہا کہ' مجھے اقلیتی افسر نے دھمکی دی ہے کہ جیسا میں کہوں گا ویسے کام نہیں کیا تو نوکری سے برخواست کردونگا۔ وہیں اقلیتی افسر شکیل احمد کا کہنا ہے کہ' اقلیتی کمیشن سے جن لوگوں نے لون لیا ہے میں ان لوگوں سے پیسوں کی ریکوری کے لیے گیا تھا مدرسہ پیرا ٹیچر سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔