اس کے ساتھ ہی گورنر نے راجستھان اسمبلی کے اجلاس کے دوران کووڈ 19 سے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے جانے کی ہدایات بھی دی ہیں۔
اس سیاسی گھمسان کے دوران راج بھون اور حکومت کے درمیان جاری ٹکراؤ کا خاتمہ گورنر کی منشا کے مطابق ہی ہوا۔
گورنر نے 21 دن کے جنرل نوٹس پر اجلاس شروع کرنے کے تعلق سے مشورہ دیا تھا اور گہلوت حکومت کے ذریعے اس سلسلے میں پیش کردہ تجویز کو تسلیم کرتے ہوئے گورنر نے اسے منظوری دے دی۔
حالانکہ اس سے پہلے ریاستی حکومت نے کابینہ میں تجویز منظور کر کے تین بار خط راج بھون پہنچائے لیکن پہلی بار 6 نکات پر حکومت کی طرف سے جواب مانگتے ہوئے خط واپس بھیج دیا گیا۔ وہیں دوسری بار تین نکات پر حکومت سے جواب مانگتے ہوئے خط لوٹایا گیا۔ تیسری بار پھر 31 جولائی کو اسمبلی اجلاس طلب کرنے کے تعلق سے حکومت کے ذریعے بھیجے گئے خط کو راج بھون نے بدھ کو واپس لوٹا دیا۔
تینوں ہی خط میں ریاستی کابینہ کی صلاح تسلیم کرنے کے لیے گورنر کو اس کا پابند قرار دیا گیا تھا لیکن گورنر نے آرٹیکل 174 کا ذکر کرتے ہوئے انہیں عام حالات میں ہی درست بتایا جبکہ مخصوص حالات میں فیصلہ کرنے کا اختیار گورنر کو ہونے کی بات کہی گئی۔
واضح رہے کہ راجستھان اسمبلی کا پانچواں اجلاس شروع کرنے کے لیے خط سب سے پہلے 23 جولائی کو رات میں ساڑھے سات بجے راج بھون کو موصول ہوا تھا۔