ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں واقع راجستھان مسلم وقف بورڈ دفتر میں آج وقف بورڈ کے چیئرمین خانو خان کی صدارت میں ایک اہم اجلاس کا اہتمام کیا گیا۔
یہ اجلاس صبح گیارہ بجے سے شروع ہوکر دوپہر تک مسلسل جاری رہی۔ اس اجلاس کی خاص بات یہ تھی کہ جو مسلم وقف بورڈ چیئرمین کی صدارت میں منعقد کی گئی تھی، حالانکہ گزشتہ برس بھی اس طرح کی میٹنگ منعقد کی گئی تھی لیکن اس میں راجستھان مسلم وقف بورڈ کا کوئی بھی چیئرمین نہیں تھا۔
اس میٹنگ میں راجستھان مسلم وقف بورڈ کے تمام ممبران اور اعلیٰ ذمہ داران موجود رہے جس میں تمام لوگوں کی باہمی رضامندی کی بعد ہی متعدد فیصلوں پر بھی مہر لگایا گیا۔
چیئرمین خانو خان نے بتایا کہ جن لوگوں نے بھی وقف جائیداد کو خرد برد کرنے کی کوشش کی ہے انہیں کسی بھی صورت حال میں بخشا نہیں جائے گا اور ان کے خلاف قانونی داؤ پیج کوعملی جامہ پہنایا جائے گا۔
اجلاس کے اہم فیصلے:
1- وقف بورڈ کی جائیداد کو خردبرد کرنے والی تین درگاہ کمیٹی پر ایکشن لینے کا فیصلہ
2- ایک ہسپتال اور دو ہاسٹل بنانے کا فیصلہ
3- وقف بورڈ میں کام کرنے والے ملازمین کو پرموشن کرنے کا فیصلہ
4- قدیم درگاہ کمیٹی کی تجدید کاری کا فیصلہ