گزشتہ روز جموں و کشمیر کے کپواڑہ میں میجر فیض اللہ خان کی مشتبہ حالت میں موت ہو گئی تھی، میجر فیض اللہ راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے گھاٹ گیٹ علاقہ کے رہنے والے تھے۔
میجر فیض اللہ خان ایک بہت ہی بہترین شخصیت تھے، ان کا اس طرح سے دنیا کو الوداع کہنا لوگوں کے لیے بےحد افسوس ناک ہے، یہ کہنا ہے۔
اسی ضمن میں میجر فیض اللہ کے چچا شفیق اللہ خان کے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کی ہے۔
چچا شفیق اللہ خان کا کہنا ہے کی میجر فیض اللہ خان ایک سنسیر لڑکا تھا، ایک روز قبل ہی اس کے والد سے میجر فیض اللہ خان کی گفتگو ہوئی تھی وہ خوش اخلاقی سے اپنے والد سے بات کر رہا تھا، باقی جس طرح سے خودکشی کی بات بولی جا رہی ہے وہ کسی بھی صورت حال میں صحیح نہیں ہے اور نہ ہی یہ بات سمجھ میں آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کی آج رات تک میجر فیض اللہ خان کی لاش جے پور پہنچنے کی بات آرہی ہے، تاہم اب ان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اور آرمی تحقیقات کررہی ہے جو بھی رپورٹ آئے گی اس کی بنیاد پر ہی پتہ چل سکے گا کہ میجر فیض اللہ خان کے ساتھ میں کوئی ناانصافی تو نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ میجر فیض اللہ خان کے چھوٹے بھائی جے پور آرمی میں کیپٹن کے عہدے پر فائز ہیں اور ان کے والد عارف اللہ بھی بینک سے ریٹائرڈ ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دارالحکومت جے پور کے گھاٹ گیٹ علاقے میں واقع قبرستان میں ان کو سپرد خاک کیا جائے گا۔