ETV Bharat / city

راجستھان: وزیر مملکت برائے زراعت کیلاش چودھری سے خصوصی گفتگو - ٹڈ ڈیوں جھنڈ

ای ٹی وی بھارت راجستھان کے اسٹیٹ ہیڈ راجیش والیا نے کاشتکاروں کو در پیش مشکلات سے متعلق وزیر مملکت برائے زراعت کیلاش چودھری سے خصوصی گفتگو کی۔

Breaking News
author img

By

Published : May 28, 2020, 11:04 AM IST

اس وقت پورا ملک عالمی وبا کورونا وائرس سے لڑ رہا ہے۔اس وقت ملک میں لاک ڈاؤن 4 جاری ہے، مرکزی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس وبا کی روک تھام کے لئے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔ اس دوران تمام افراد اپنے اپنے گھروں میں قید ہیں۔

راجستھان: وزیر مملکت برائے زراعت کیلاش چودھری سے خصوصی گفتگو

لیکن اس بحران کے باوجود بھی مرکزی حکومت کی جانب سے کسانوں کو کچھ راحت دی گئی ہے اور وہ اپنے کھیتوں میں کام کر رہے ہیں لیکن اس راحت کے باوجود بھی کا شت سے متعلق ضروری اشیاء کے لئے کسانوں کو کافی پریشانی کا سامناہے۔ ان حالات کے پیش نظر ای ٹی وی بھارت راجستھاں کے اسٹیٹ ہیڈ نے کاشتکاروں کو در پیش مشکلات سے متعلق وزیر مملکت برائے زراعت کیلاش چودھری سے خصوصی گفتگو کی۔

کیلاش چودھری نے کہا کہ ٹڈڈی کو کنٹرول کرنا مرکزی اور ریاستی حکومت دونوں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی بار راجستھان کے تقریبا 8 اضلاع میں ٹڈڈیوں کا قہر برپا ہواتھا، مرکزی حکومت کے ملازمین نے وہاں جاکر اسپرے کیا اور اس دوران کاشتکاروں نے بھی ان کا تعاون کیا۔

مرکزی حکومت نے راجستھان حکومت کو ٹڈیوں کے کنٹرول کے لئے 14 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ نیز مرکزی حکومت کی جانب سے 800 ٹریکٹرز کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے، تاکہ ٹریکٹرز کے ذریعے چھڑکاؤ کر ٹڈڈی کو قابو کیا جاسکے۔

اس کے علاوہ 3 لاکھ لیٹر جراثیم کش دوا ہمارے اسٹاک میں موجود ہے مزید ضرورت ہو تو یہ بھی دستیاب کرائی جائیں گے۔

راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کی جانب سے مرکزی حکومت پر لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر کیلاش چودھری نے کہا کہ سی ایم گہلوت ایک بار ایکٹ پڑھیں اور راجستھان میں ٹڈڈیوں کے کنٹرول کے لئے اپنی ذمہ داری نبھائیں۔

مرکزی وزیر کیلاش چودھری نے گہلوت حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ راجستھان کی گہلوت حکومت پانی کے مسئلے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان حکومت کو گذشتہ سال مرکزی حکومت نے 700 کروڑ روپے دیئے تھے۔ لیکن ایک سال گزر جانے کے بعد بھی گہلوت حکومت نے ایک روپے بھی خرچ نہیں کیے۔

رواں برس بھی راجستھان حکومت کو 700 کروڑ روپے دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل 1400 کروڑ کی رقم راجستھان حکومت کے پاس ہے، لیکن حکومت اس پر کنڈلی مار کر بیٹھی ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ باڑمیر کے ریفائنری کے کام میں تاخیر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنہ 2006 میں جب وسندھرا راجے کی حکومت تھی تب باڑمیر میں ریفائنری کے لئے اراضی کا انتخاب کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد گہلوت حکومت 5 برس تک ریاست میں رہی لیکن ان 5 سالوں میں کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد جب وسندھرا کی حکومت دوبارہ آئی تو اس کام کو آگے بڑھایا گیا اور اس کی سنگ بنیاد بدست وزیر اعظم نریندر مودی کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے پر آنے والے کل اخراجات 56 ہزار کروڑ روپے ہیں اور اب اس کا کام شروع ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں خود بھی اس ریفائنری کی نگرانی کر رہا ہوں۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریفائنری کا کام قدرے تاخیر سے شروع ہوا، لیکن اب پھر دوبارہ اس کام کو پورے لگن کے ساتھ شروع کر دیا گیا ہے امید ہے کہ اپنے مقررہ وقت میں ریفائنری قائم کردی جائے گی۔

اس وقت پورا ملک عالمی وبا کورونا وائرس سے لڑ رہا ہے۔اس وقت ملک میں لاک ڈاؤن 4 جاری ہے، مرکزی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس وبا کی روک تھام کے لئے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔ اس دوران تمام افراد اپنے اپنے گھروں میں قید ہیں۔

راجستھان: وزیر مملکت برائے زراعت کیلاش چودھری سے خصوصی گفتگو

لیکن اس بحران کے باوجود بھی مرکزی حکومت کی جانب سے کسانوں کو کچھ راحت دی گئی ہے اور وہ اپنے کھیتوں میں کام کر رہے ہیں لیکن اس راحت کے باوجود بھی کا شت سے متعلق ضروری اشیاء کے لئے کسانوں کو کافی پریشانی کا سامناہے۔ ان حالات کے پیش نظر ای ٹی وی بھارت راجستھاں کے اسٹیٹ ہیڈ نے کاشتکاروں کو در پیش مشکلات سے متعلق وزیر مملکت برائے زراعت کیلاش چودھری سے خصوصی گفتگو کی۔

کیلاش چودھری نے کہا کہ ٹڈڈی کو کنٹرول کرنا مرکزی اور ریاستی حکومت دونوں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی بار راجستھان کے تقریبا 8 اضلاع میں ٹڈڈیوں کا قہر برپا ہواتھا، مرکزی حکومت کے ملازمین نے وہاں جاکر اسپرے کیا اور اس دوران کاشتکاروں نے بھی ان کا تعاون کیا۔

مرکزی حکومت نے راجستھان حکومت کو ٹڈیوں کے کنٹرول کے لئے 14 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ نیز مرکزی حکومت کی جانب سے 800 ٹریکٹرز کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے، تاکہ ٹریکٹرز کے ذریعے چھڑکاؤ کر ٹڈڈی کو قابو کیا جاسکے۔

اس کے علاوہ 3 لاکھ لیٹر جراثیم کش دوا ہمارے اسٹاک میں موجود ہے مزید ضرورت ہو تو یہ بھی دستیاب کرائی جائیں گے۔

راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کی جانب سے مرکزی حکومت پر لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر کیلاش چودھری نے کہا کہ سی ایم گہلوت ایک بار ایکٹ پڑھیں اور راجستھان میں ٹڈڈیوں کے کنٹرول کے لئے اپنی ذمہ داری نبھائیں۔

مرکزی وزیر کیلاش چودھری نے گہلوت حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ راجستھان کی گہلوت حکومت پانی کے مسئلے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان حکومت کو گذشتہ سال مرکزی حکومت نے 700 کروڑ روپے دیئے تھے۔ لیکن ایک سال گزر جانے کے بعد بھی گہلوت حکومت نے ایک روپے بھی خرچ نہیں کیے۔

رواں برس بھی راجستھان حکومت کو 700 کروڑ روپے دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل 1400 کروڑ کی رقم راجستھان حکومت کے پاس ہے، لیکن حکومت اس پر کنڈلی مار کر بیٹھی ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ باڑمیر کے ریفائنری کے کام میں تاخیر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنہ 2006 میں جب وسندھرا راجے کی حکومت تھی تب باڑمیر میں ریفائنری کے لئے اراضی کا انتخاب کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد گہلوت حکومت 5 برس تک ریاست میں رہی لیکن ان 5 سالوں میں کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد جب وسندھرا کی حکومت دوبارہ آئی تو اس کام کو آگے بڑھایا گیا اور اس کی سنگ بنیاد بدست وزیر اعظم نریندر مودی کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے پر آنے والے کل اخراجات 56 ہزار کروڑ روپے ہیں اور اب اس کا کام شروع ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں خود بھی اس ریفائنری کی نگرانی کر رہا ہوں۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریفائنری کا کام قدرے تاخیر سے شروع ہوا، لیکن اب پھر دوبارہ اس کام کو پورے لگن کے ساتھ شروع کر دیا گیا ہے امید ہے کہ اپنے مقررہ وقت میں ریفائنری قائم کردی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.