ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے سوشل میڈیا کے ذریعہ مرکز میں مودی سرکار پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی میں 23.9 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جو ریکارڈ سطح پر سب سے بڑی گراوٹ ہے۔
واضح رہے کہ جے پور میں کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن میں پہلی سہ ماہی کی قسط اب تک کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ جی ڈی پی کے نچلی سطح پر جانے کے بعد سیاست میں بیان بازی اور الزامات کا آغاز بھی ہوگیا ہے۔
وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ ملکی معیشت ایک طویل عرصے سے ڈوب رہی ہے، لیکن این ڈی اے حکومت صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام تجاویز کو یکسر نظرانداز کردیا گیا ہے، اور حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا انفیکشن کی روک تھام کے لیے ملک میں نافذ کیے گئے سب سے طاقتور لاک ڈاؤن کا معیشت پر برا اثر پڑا ہے، جس کی وجہ سے رواں برس مالی سال اپریل تا جون کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو منفی رہی۔
اس مدت کے دوران جی ڈی پی میں 23.9 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ پچھلی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو میں 3.1 فیصد تیزی سے ریکارڈ کی گئی تھی۔
گذشتہ برس اسی سہ ماہی میں 5.2 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا لیکن 24 برس بعد سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
ایسی صورتحال میں جانکاروں کا یہ خیال ہے کہ اگر اگلی سہ ماہی میں شرح نمو منفی رہی تو ملک کساد بازاری کا شکار ہوسکتا ہے۔
وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ کانگریس رہنما راہل گاندھی نے بھی حال ہی میں ایک ویڈیو جاری کرکے ملک کے معاشی حالات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ نوٹ بندی، غلط جی ایس ٹی اور فوری لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک کی معاشی صورتحال خراب ہوئی ہے۔