ملک میں لو جہاد کا ایشو کافی تیزی سے گرم ہورہا ہے۔ کئی ریاست لو جہاد کے پر سخت قانون لانے کی تیاری میں ہیں، ان ریاستو ں میں مدھیہ پردیش، ہریانہ اور اترپردیش شامل ہیں۔ اس درمیان راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے لو جہاد کو لے کر جمعہ کو بی جے پی پر سخت حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ' لو جہاد' لفظ بی جے پی کی جانب سے اختراع کیا گیا ہے تاکہ ملک کو تقسیم کیا جاسکے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچایا جاسکے۔
گہولت نے ایک کے بعد ایک تین ٹوئٹ کرکے بی جے پی پر حملہ بولا ہے۔ گہلوت نے ٹویٹ کیا' لہو جہاد بی جے پی کی ذریعہ تیار کیا گیا لفظ ہے تاکہ ملک کو تقسیم کیا جاسکے اور فرقہ واراہ ہم آہنگی کو خراب کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ شادی ایک شخصی آزادی ہے۔ اس پر روک لگانے کے لیے قانون لانا پوری طرح سے غیر قانونی ہے اور یہ قانون کسی بھی عدالت میں رد ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پیار میں جہاد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
راجستھان کے وزیر اعلیٰ نے آگے کہا' وہ بی جے پی کے ملک میں ایسا ماحول پادا کررہے ہیں جہاں رضامندی رکھنے والے لوگ سرکار کی مرہون منت ہوں گے۔
شادی ایک شخص کا فیصلہ ہے اور یہ لوگ اس پر روک لگارہے ہیں یہ شخصی آزادی چھینے جیسا ہے'
انہوں نے اپنے اگلے ٹویٹ میں لکھا' یہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی خراب کرنے، سماج میں کشیدگی کو فروغ دینے جیسی چال محسوس ہوتی ہے۔ ریاست کسی بھی شہریوں کےساتھ تفریق نہیں کرتا ہے'