اس کے علاوہ مسلم تنظیموں کے ذمہ داران کی جانب سے بھی یہ اپیل کی جا رہی ہے کہ عید پر اس بار خریداری نہیں کی جائے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مسجدوں میں تالے لگے ہوئے ہیں، تو ایسے حالات میں عید پر خریداری کیوں کریں، ہم نے انہیں حالات کی وجہ سے رمضان میں مسجد یں خالی چھوڑی ہیں عید کی نماز بھی شائد چھوڑنی پڑے۔
'بائیکاٹ مارکیٹ، اس بار رمضان میں عید کی خریداری نہ کریں، پیسہ بہت قیمتی ہے غریب کی مدد کریں اور آگے کے لیے سنبھال کر رکھے لاک ڈاؤن نہ جانے کب ختم ہوگا'۔
ایسے ہی سلوگن لکھ کر ریاست راجستھان کی عوام اپنے واٹس ایپ اور فیس بک پر اپلوڈ کر رہی ہے، مسلم مذہبی تنظیموں کی جانب سے بھی عید پر خریداری نہیں کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے، حالانکہ لاک ڈاؤن 17مئی کو ختم ہوگا اس کے بعد ایک بار پھر اس میں توسیع کی جاتی ہے یا نہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔
قلندری مسجد کے امام مولانا عمران اشفاقی کا کہنا ہے کی ابھی ہمارے ملک میں کورونا وائرس جیسی وباء چل رہی ہے، لاک ڈاؤن بھی یہاں مسلسل جاری ہے، ایسے میں سبھی لوگوں کو چاہیے کہ وہ سادگی کے ساتھ عید الفطر کا تہوار منائیں۔