راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے وزیراعظم کو اپنا وعدہ یاد دلاتے ہوئے ان سے مشرقی راجستھان نہر پروجیکٹ (ای آر سی پی) کو جلد از جلد قومی اہمیت کا پروجیکٹ قرار کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے وزیراعظم مودی کو یاد دلایا کہ 7 جولائی، 2018 کو جے پور میں اور 6 اکتوبر، 2018 کو اجمیر میں منعقدہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے آپ نے مشرقی راجستھان نہر پروجیکٹ کو قومی اہمیت کا منصوبہ قرار دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اب تک اس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔
گہلوت نے کہا کہ ریاست کے 13 اضلاع (جھلاوڑ ، باران، کوٹا، بوندی، سوائی مادھو پور، اجمیر، ٹونک، جے پور، کرولی، الور، بھرت پور، دوسہ اور دھول پور) کو پینے کے پانی اور آبپاشی کی سہولیات کی فراہمی کے پیش نظر اس اہم پروجیکٹ کو جلد از جلد قومی اہمیت کا درجہ دیا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ ان 13 اضلاع میں 2.8 لاکھ ہیکٹر رقبے میں آبپاشی کے لیے پانی کی دستیابی کو یقینی بنائے گا، اس کے علاوہ مرکزی حکومت کے جل جیون مشن کے تحت چلنے والی اسکیم کو موثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے آبی وسائل کی فراہمی ہوسکے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں مرکزی حکومت نے مختلف ریاستوں کے 16 کثیر مقاصد کے آبپاشی منصوبوں کو قومی اہمیت کا درجہ دیا ہے، مشرقی راجستھان کینال پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت لگ بھگ 40 ہزار کروڑ ہے، جسے ریاستی حکومت کے ذریعہ برداشت کرنا ممکن نہیں ہے، اس لیے ریاستی مفاد میں اس منصوبے کی اہمیت کے مدنظر مرکزی حکومت کو اس میں تعاون کرنا چاہئے۔
گہلوت نے کہا کہ راجستھان میں ملک کی 10 فیصد زمین ہے جبکہ ملک کا صرف ایک فیصد پانی یہاں دستیاب ہے، راجستھان ایک صحرائی علاقہ ہونے کی وجہ سے سطح اور زیر زمیں پانی کی بھی قلت ہے، اس کے پیش نظر مشرقی حکومت اور پہاڑی ریاستوں کی طرح ریاست کو جل جیون مشن کے تحت بھی تعاون فراہم کیا جانا چاہئے۔
(یو این آئی)