اس دوران جے پور میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی، یہاں گھاٹ گیٹ علاقے میں احتجاجی مظاہرین دکانیں بند کرواتے ہوئے بھی نظر آئے، یہاں پر نوجوانوں کی جانب سے جم کر نعرے بازی بھی کی جانے لگی۔
اس دوران پولیس کے جوان موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو متنبہ کیا کہ وہ کسی بھی طرح کی غیر قانونی سرگرمیاں انجام دیں گے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مسلم اکثریتی علاقوں میں صبح سے ہی آر اے سی، کیو آر ٹی، ای آر ٹی سمیت الگ الگ فوج کی نفری کو تعینات کیا گیا ہے، اس دوران پولیس الگ الگ مقامات پر گشت کرتی نظر آئی۔
حالانکہ آج بند کے دوران یہاں کے زیادہ تر بازار کھلے ہوئے نظر آئے، مسلم اکثریتی علاقوں میں زیادہ تر دکانیں بند رہیں، دکان بند رہنے کی وجہ سے عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ 29 جنوری کو مختلف تنظیموں کی جانب سے ملک گیر بند کی کال دی گئی، اس بند کو مختلف سماجی تنظیموں سمیت دیگر مسلم تنظیموں کی جانب سے حمایت کا اعلان کیا گیا ہے، خاص طور پر تحریک علماء ہند کی جانب سے اس بند کو کامیاب بنانے کے لیے ایک مہم بھی چلائی گئی تھی۔
جے پور پولیس کے اعلیٰ افسران کا کہنا ہے کہ اپنی مرضی سے اگر کوئی اپنی دکانیں بند رکھتا ہے تو کوئی حرج نہیں ہے لیکن اگر کوئی دکانیں بند کرانے کی کوشش کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔