حال ہی میں مرکزی حج کمیٹی کی جانب سے حج کمیٹی کی ویب سائٹ پر ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے، جس میں ان تمام خادم الحجاج کے لیے ضروری باتوں کا ذکر کیا گیا ہے۔
ریاست راجستھان کے خادم الحجاج کی بات کی جائے تو ان دنوں یہ زیر بحث بنا ہوا ہے، اس بحث کا سلسلہ تب شروع ہوا جب راجستھان حج کمیٹی کی جانب سے منعقد ایک پروگرام راجستھان وقف بورڈ کے چیئرمین خانو خان نے خادم الحجاج پر سوال کھڑے کیے۔
لیکن جب اس سلسلے میں راجستھان حج کمیٹی کے ای آؤ محمود خان سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ ایک کمیٹی ہی خادم الحجاج کا تعین کرتی ہے۔
محمود خان نے مزید بتایا کہ خادم الحجاج کے جو اپلیکیشن ہیں وہ آن لائن لیے جاتے ہیں، اور یہ تمام کاروائی مرکزی حج کمیٹی کی جانب سے عمل میں آتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں کچھ باتیں بھی رکھی گئی ہیں جس میں حج یا عمرہ کے لیے کس طرح کے خادم کا تعین کیا جائے، اس میں عمر کی بھی ایک بندش ہوتی ہے، خاص بات یہ کہ جو خادم الحجاج ہوتے ہیں وہ ان محکموں میں کام کرنے والے ہونے چاہیے جس میں عوام آتی جاتی رہتی ہو۔
انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں باقاعدہ ایک کمیٹی بنائی جاتی ہے وہ کمیٹی ہی ان لوگوں کا انٹرویو لیتی۔