اندور ڈی آئی جی روچی وردھن مشرا نے کہا کہ پولیس کو یہ اطلاع مل رہی تھی کہ کچھ لوگ غیرقانونی ہتھیار کی خرید فروخت میں ملوث ہیں تو پولیس و کرائم برانچ نے اپنے طریقے سے تفتیش شروع کی تو پورا معاملہ سامنے آگیا۔
پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے پانچ لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن کے پاس سے 27 غیر قانونی اسلحہ برآمد کیے گئے۔
پولیس نے ایک ایسے شخص کو بھی گرفتار کیا ہے جو پیتل کے برتن کی فیکٹری میں ملازم ہے وہاں سے وہ کچہ مال چوری کر ان گروہوں کو سپلائی کرتا تھا تاکہ وہ غیر قانونی ہتھیار بنانے میں اس کا استعمال کرسکیں۔
پولیس کو یہ اطلاع ملی تھی کی چرن سنگھ چھترپور سے غیرقانونی ہتھیاروں کی ڈلیوری لینے آئے ہوئے تسکر کو فائر ارم سپلائی کرنے کے لئے اندور آ رہا ہے۔
ملزموں سے پوچھ تاچھ کے بعد کئی اور لوگوں کے نام سامنے آئے جسے کرائم برانچ کی ٹیم نے غیر قانونی اسلحوں کے ساتھ گرفتار کر لیا ہے۔
اندور کرائم برانچ اور سینٹر کوتوالی تھانہ کے مشترکہ تعاون سے بڑوآ نی میں غیرقانونی ہتھیار بنانے والے کارخانے کو تباہ کر ہتھیار بنانے والے سازوسامان کو ضبط کیا گیا۔
اعلیٰ پولیس افسران نے غیر قانونی کارخانے کو تباہ کرنےاور کثیر تعداد میں ہتھیاروں کو پکڑنے کے لیے پولیس ٹیم کو 10 ہزار روپے بطور انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔