ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور کے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے صدر کو مذہبی جذبات بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کر جیل بھیج دیا۔بابری مسجد کو شہید ہوئے 28 برس گزر چکے اور تب سے ہر سال چھ دسمبر کو پولیس علاقے میں امن و امان قائم کرنے کے لیے انتظامات کرتی ہے۔
پولیس کو اطلاع ملی کہ موھونا کے قبرستان کے دروازے پر ایک پرچہ چپکا ہوا ہے جس پر بابری مسجد کا فوٹو ہے اور تحریر لکھی ہوئی ہے کہ چھ دسمبر 1992 کو کہیں ہم بھول تو نہیں گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بابری مسجد کیس: 1528 تا 2017 کے درمیان کیا ہوا؟
مخبر نے پولیس کو بتایا کہ پوسٹر کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یہ فرقہ وارانہ جذبات کو بھڑکانے والا ہو سکتا ہے۔ شکایت کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کرتے ہوئے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے اندور ضلع کے صدر محمد شاہد کو متعلقہ دفاعات کے تحت گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔