مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں ہنی ٹریپ معاملے کی ملزمہ نےخود کو بچانے کے لئے دوسروں پر الزام لگایا۔
اندور صوبے کے ہائی پروفائل ہنی ٹریپ معاملے میں جیل میں بند خاتون سے تفتیش کے لیے پولیس نے عدالت سے ریمانڈ مانگاتھا، جس کی اجازت پولیس کو مل گئی ہے۔
معاملے کی جانچ کر رہی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم، اور پولیس کو امید ہے کی راز فاش ہوں گے اور اگر ضرورت پڑی تو پانچوں ملزمین کو آمنے سامنے بٹھا کر سوال و جواب کیا جائیگا۔
پولیس نے دوبارہ سوال جواب اور میڈیکل کے لیے جب ان تینوں کو ہاسپیٹل لائی تو میڈیا کو دیکھ کر شویتا سو آپنیل زور زور سے چلانے لگی کی ہمیں پھنسایا جارہا ہے۔
بتا یا جا رہا ہے کہ معاملے میں کئی بڑے لوگ شریک ہیں، آرتی دیال نے کہا کہ پولیس کو جلد سے جلد پختہ ثبوت تیار کر لینے چاہیے، پولیس نے جب ملزموں کی عدالت سے ریمانڈ مانگا تھا تب بھی ملزموں نے کیمرے کے سامنے گروہ میں بڑے لوگوں کے شریک ہونے کی بات کہی تھی، ان بیانوں سے ایس آئی ٹی کو امید ہے کہ پوچھ تاچھ میں بڑا خلاصہ ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کی بھوپال سے گرفتار 2 خواتون کے لیے پولیس نے پہلے عدالت سے ریمانڈ مانگا تھا، لیکن عدالت نے اس کی اجازت نہیں دی تھی، اور انہیں جیل بھیج دیا تھا، اس وجہ سے ہنی ٹریپ معاملے میں گرفتار 3 خاتون سے سوال و جواب نہیں ہو سکا تھا۔
گذشتہ روز ایس آئی ٹی نے پانچوں ملزموں کو عدالت میں پیش کیا اور عدالت میں دلیل دی کی ان سے سوال وجواب کرنا ہے، تاکہ گروہ سے جڑے لوگوں کا پتا لگایا جاسکے اور جو بلیک میلنگ کے شکار ہوئے لوگوں کا نام جانا جا سکے، جس کی عدالت نے اجازت دے دی۔