اس سال کورونا وبا کے پیش نظر مجالس کو محدود طور پر منعقد کیا جارہے۔ صوبے کا منی ممبئی کہے جانے والے اندور میں محرم الحرم کی پہلی تاریخ سے ہی شیعہ برادری کی جانب سے امام باڑوں، الاوہ اور دیگر مقامات پر مجالس کا اہتمام کیا جارہا ہے اور نواسے رسولﷺ حضرت حسینؓ کی شہادت کو یاد کیا جارہا ہے۔
اس موقع پر امام مولانا سید ارشد عباس نے بتایا کہ، انتظامیہ سے یوم عاشورہ کے روز صرف تعزیوں کو دفن کرنے کےلیے اجازت دینے کی درخواست کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر تعزیہ دفن نہیں کیا گیا تو شیعہ برادری کے جذبات مجروح ہوں گے۔ مولانا نے یوم عاشورہ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ کربلا کے پیغام کو سمجھ لینا، دنیا اور آخرت میں کامیابی کا سبب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امام حسین کی یاد میں آل انڈیا طرحی مشاعرہ کا انعقاد
انہوں نے کہا کہ امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں نے کربلا میں انسانیت کو بچانے کےلیے اپنی جانوں کی قربانی دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے بھی کہا تھا کہ ’میں نے تحریک آزادی کا سبق کربلا سے سیکھا ہے‘۔