مدھیہ پردیش کے ضلع کھرگون کے گوگاواں میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے فسادات کے خدشے کے باعث دفعہ 144 نافذ کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
سرکاری اطلاع کےمطابق کلیکٹر گوپال چندر ڈاڈ نے کل گوگاواں قصبے میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ جاری حکم کے مطابق قصبے میں سات اگست سے 31 اگست تک یہ دفعہ موثر رہے گی۔
نماڑ علاقے کے پولیس ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل تلک سنگھ نے بتایا کہ گوگاواں میں کل دوپہر فیس بک پر ایک متنازعہ پوسٹ کو لیکر ایک طبقے کی بھیڑ تھانہ احاطے میں جمع ہو گئی اور ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس کے بعد لوٹنے کے دوران بھیڑ میں شامل کچھ سماج دشمن عناصر نے کچھ مقامات پر پتھر بازی اور توڑ پھوڑ کی، جس سے تناؤ کے حالات بن گئے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے گوگاواں میں توڑ پھوڑ کرنے کے معاملے میں 50 سے زیادہ لوگوں کے خلاف دو معاملے درج کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کھرگون میں پانچ اگست کی رات مختلف علاقوں میں نامعلوم نقاب پوش دوپہیا گاڑی ڈرائیوروں کے ذریعہ تیزی سے گاڑی چلاتے ہوئے لکڑی میں بندھی نوکیلی چیز مارکر چھ لوگوں کو زخمی کرنے کے معاملے میں جلد ہی ملزم گرفتار کرلئے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ آج دکانداروں نے اپنا کام کاج معمول کے مطابق شروع کیا۔ اس کے علاوہ آج ایک طبقے کے لوگوں نے انہیں کھرگون اور گوگاواں کے واقعات کے سلسلے میں میمورنڈم بھی سونپا ہے۔