ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں شیوسینا کے صوبائی چیف رمیش ساہو کے قتل کا انکشاف کرتے ہوئے پولیس نے سات ملزمان کو گرفتار کیا۔ اندور کے تیجاجی نگر تھانہ علاقے میں تین ستمبر کی رات کو صوبائی شیوسینا کے سابق چیف رمیش ساہو کا گولی مار کر قتل کر دیا تھا جس سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی تھی۔
اطلاع ملتے ہی جائے حادثہ پر پہنچ کر پولیس نے معاملہ درج کر سنجیدگی سے تفتیش شروع دیا تھا، چند دنوں میں ہی اس نامعلوم قتل کا انکشاف کر لیا گیا جن میں سات ملزموں کو گرفتار کرلیا اور لوٹے گئے زیور، واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی اور اسلحہ بھی ضبط کیا گیا۔
اندور انسپیکٹر جنرل پولیس ویویک شرمانے پریس کانفرنس میں بتایا کہ تین ستمبر کی رات شیوسینا رہنما رمیش ساہو کا ایک دھابہ میں گولی مارکر قتل کردیا گیا تھا۔ پولیس نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کرائم برانچ کی قیادت میں ٹیموں کی تشکیل دیکر تفتیش شروع کی۔
پولیس نے کئی پہلوؤں پر تفتیش کی تب جا کر پولیس کو رمیش ساہو کے ڈھابے کے قریب رہنے والے راہل بلال کی گرفتاری کے بعد معاملہ سلسلے وار سمجھ میں آ گیا۔ واردات کے بعد فرار ہونے کی وجہ سے راہل پر پولیس کو شک ہوا جسے تلاش کر گجرات سے گرفتار کیا گیا، بقیہ ملزمین کو مناور اور دھار کے علاقوں سے گرفتار کیا گیا، اس واردات کے بعد پولیس ان بدمعاشوں کو بڑی شدت سے تلاش رہی تھی۔
اندور انسپیکٹر جنرل پولیس ویویک شرما کے مطابق راہل نے اپنے ساتھی پریم سنگھ اور کمل سوری کے ساتھ مل کر آٹھ ملزمین نے اس قتل کے واردات کو انجام دیا۔ پولیس نے ،ملزمین کے قبضہ سے سونے چاندی کے زیورات اس واردات میں استعمال کی گئی گاڑی، اسلحہ کو ضبط کر لیا ہے۔
مزید پڑھیں:
اندور: شیوسینا کے سابق چیف رمیش ساہو کا قتل
انسپیکٹر جنرل پولیس وی ویگ شرمانے نے قتل کا انکشاف کرنے والی ٹیم کو 30 ہزار روپے دینے کا اعلان بھی کیا ہے،واضح رہے رمیش ساہو شیوسینا کے رہنما تھے ان کے قتل کے بعد شیوسینا کارکنان نے دو روز قبل ہی قاتلوں کو گرفتار کرنے کے لیے مظاہرہ کیا تھا۔