کانگریس نے بی جے پی رہنماؤں پر سماجی فاصلے پر معاملہ درج کرنے کے لئے دھرنا دیا توں وہیں بی جے پی کے ترجمان نے کانگریس رہنماؤں پر بھی معاملہ درج کرنے اور افسران پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
بی جے پی کے جنرل سیکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے افسر شاہی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ افسر کو گھٹنے کے بل ہی بیٹھنا چاہیے۔
اندور صوبے میں کورونا وائرس کا مرکز بن گیا، اس کے باوجود بی جے پی اور کانگریس کی سیاسی ڈرامے بازی عروج پر ہے۔ یہ سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب بی جے پی کے رہنما نے اپنے مرکزی وزیر کی یوم پیدائش پر فوڈ کٹ تقسیم کرنے کا پروگرام انعقاد کیا جس میں سماجی فاصلے کی دھجیاں اڑائی گئیں، اس پر اعتراض کرتے ہوئے کانگریس کے رہنماؤں نے دھرنا دیا۔ ان رہنماؤں کا دھرنا ختم کروانے کے مقصد سے افسروں نے گھٹنوں کے بل بیٹھ کر ان سے گزارش کی جس کا ویڈیو وائرل ہو گیا۔ اس پر بی جے پی کے ترجمان نے اعتراض کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ کانگریس رہنماؤں پر معاملہ درج کیا جائے اور افسران کے خلاف کارروائی کرنے کے بعد حکومت نے راتوں رات افسران کا تبادلہ کر دیا، تو وہی کانگریسی رہنماؤں پر معاملہ درج کر گرفتار کر لیا۔ جب بی جے پی کے جنرل سیکرٹری کیلاش وجے ورگیا سے افسر شاہی کے تعلق سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ افسر شاہی کو گھٹنوں کے بل بیٹھنا چاہیے۔ پتہ نہیں لوگ کیوں اتنا اس بات کو طول دے رہے ہیں۔ ان کے اس بیان پر کانگریس نے مخالفت شروع کر دی ہے۔
اب دیکھنا ہے سیاسی ڈرامے بازی سے کرونا وائرس سے لڑ رہے صنعتی شہر کو کتنا فائدہ ملتا ہے۔ کیوں کہ اس شہر میں کورونا وائرس سے جہاں 160 سے زیادہ موت ہوئی وہی 4 ہزار سے زیادہ کرونا وائرس سے متاثر مریض ہیں۔ پچھلے دو مہینے سے یہاں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ہر دن دو عدد سے کم نہیں ہوئی ہے اس کے باوجود یہ سیاسی ڈرامے بازی اپنے عروج پر ہے۔