حیدرآباد: عمان کے شہر مسقط میں دلالوں کے چنگل میں پھنسی اپنی بہن کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک خاتون نے مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کو خط لکھا ہے۔ مسقط میں پھنسی خاتون نے ویڈیو کے ذریعے اپنا در بیان کیا ہے۔
پرانے حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی سعیدہ رفیقہ بانو نے وزیر خارجہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے اپنی بہن کو دلالوں کے جال سے آزاد کرنے کی اپیل کی ہے۔ سعیدہ کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کی بہن کوثر بانو چنچلگوڑا میں بیوٹی پارلر چلاتی تھی۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے دوران پالر بند ہوگیا اسی دوران گولکنڈہ کی رہائشی فاطمہ نے کوثر کو مناست تنخواہ کا لالچ دے کر بیرون ملک ملازمت کے لیے راضی کیا۔'
خبروں کے مطابق کوثر گذشتہ ماہ کی 8 تاریخ کو مسقط پہنچی تھی۔ اب فاطمہ کی حقیقت سامنے آگئی۔ فاطمہ معصوم خواتین کو عمان بھیجتی ہے اور انہیں اپنے شوہر کے توسط سے بزرگ عربوں سے شادی کرواکر پیسے کماتی ہے۔
کوثر بانو نے ویڈیو میں بہن کو بتایا کہ وہ دلالوں کے چنگل میں پھنس گئی ہے۔ مسقط میں اسے زبردستی ایک بزرگ معذور سے شادی کرنے پر مجبور کیا گیا۔ مجھے یہاں بہت اذیت دی جارہی ہے۔ مجھے یہاں سے نکالو۔ متاثرہ لڑکی کی بہن سیدہ رفیقہ نے وزارت خارجہ سے درخواست کی کہ اس کی بہن کو اذیت سے آزاد کیا جائے'۔