وزیر ای راجندر کی اہلیہ جمنا نے حیدرآباد کے نواحی علاقہ شاہ میرپیٹ میں اپنی رہائش گاہ پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راجندر نے سخت محنت اور جدوجہد سے یہ اراضیات خریدی ہیں، ہم نے ایک ایکڑ اراضی پر قبضہ نہیں کیا، تاہم اراضیات پر قبضہ کے ہم پر الزامات عائد کیے جارہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے آج تک کسی کو دھوکہ نہیں دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس کے ذریعہ منصوبہ بناکر انھیں خوف زدہ کیا جا رہا ہے۔ جمنا نے کہا کہ ہم نے میدک ضلع کے ماسائی پیٹ میں 46 ایکڑ زمین خریدی ہے، اس میں اگر ایک ایکڑ اراضی زیادہ ہے تو میں اپنی ناک زمین پر رگڑنے کو تیار ہوں۔
جمنا نے چیلنج کیا کہ آیا سروے کرنے والے عہدیدار بھی اراضی کا پتہ نہ چلنے پر زمین پر ناک رگڑیں گے؟ انہوں نے کہا کہ راجندر کی جانب سے خریدی گئی 6 ایکڑ اراضی پر ٹی آر ایس پارٹی کی جانب سے شروع کردہ اخبار نمستے تلنگانہ قائم ہوا ہے اور آج وہی اخبار ہمارے کے خلاف غلط معلومات پھیلا رہا ہے جو تکلیف دہ ہے۔
ہم نے 1992 میں دیوارنجال آئے اور 1994 میں وہاں زمین خریدی اور آج ہمارے گوداموں سے کرایہ دار کو زبردستی خالی کروا دیا گیا تاکہ ہمیں معاشی طور پر نقصان پہنچایا جا سکے۔ ان گوداموں سے لاکھوں روپے کرایہ آتا تھا۔
جمنا نے کہا کہ جھوٹا پروپگنڈہ زیادہ دن نہیں چلے گا چاہے کتنی ہی سازشیں کی جائیں، ہمیں کوئی خوف نہیں۔ ہم نے کسی پر ظلم نہیں کیا اور نہ ہی ہم نے کسی کا استحصال کیا ہے انصاف کی ہمیشہ جیت ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے پولٹری فارم فروخت کرتے ہوئے اس کی آمدنی کو تلنگانہ تحریک میں لگایا تھا اور آج ہمارے ساتھ یہ رویہ اپنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں اہم کردار ادا کرنے والوں کو باری باری سے نشانہ بناتے ہوئے انھیں پارٹی اور حکومت سے دور کیا جا رہا ہے تاکہ ایک ہی خاندان کی اجارہ داری قائم ہوسکے۔
(یو این آئی)