الزام ہے کہ مدرسے کی زمین پر شرپسند عناصرقبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مدرسہ کمیٹی نے اس معاملے میں ریاستی حقوق انسانی کمیشن سے رجوع کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس مدرسے کے جنرل سکریٹری خورشید احمد نے اراضی خرید کر اس مدرسے کی تعمیر کرائی تھی۔
خورشید کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس کے دستاویزات بھی موجود ہیں۔ خورشید احمد نے بتایا کہ مقامی شر پسند عناصر کے خلاف پولیس میں بھی شکایت درج کرانے کی کوشش کی لیکن سیاسی اثرورسوخ کے باعث ان کی شکایت پر کاروائی نہیں کی گئی۔ اس لیے انہیں حقوق انسانی کمیشن کا سہارا لینا پڑا۔ ان کے مطابق انہیں کمیشن سے انصاف کی امید ہے۔
تلنگنہ ایڈوکیٹ ایم اے مجیب نے اس طرح کے واقعات کی مذمت کی اور وزیر اعلی و وزیر داخلہ سے اس طرح کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔