تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے قیام سے قبل تلگو دیشم پارٹی کے رکن تھے۔ انہوں نے علیحدہ تلنگانہ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے تیلگو دیشم پارٹی چھوڑ دی۔
تلنگانہ راشٹر سمیتی نے 2004 میں کانگریس کے ساتھ ہونے والے لوک سبھا انتخابات لڑ کر پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔
جون 2009 تک وہ یو پی اے کی حکومت میں تھے، لیکن علیحدہ تلنگانہ قوم سے متعلق یو پی اے کے منفی رویے کی وجہ سے وہ یو پی اے سے باہر آگئے۔
کے چندر شیکھر راؤ نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز بطور طالب علم رہنما کیا تھا۔
سنہ 1983: انہوں نے تلگو دیشم پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔
سنہ 1983 میں: وہ آندھرا پردیش کے لئے منتخب ہوئے۔
سنہ 1985- 1999: انہوں نے سدی پیٹ سے چار اسمبلی انتخابات جیتے۔
سنہ1987 - 1988 میں: انہوں نے این ٹی راما راؤ کی کابینہ میں خشک سالی اور ریلیف منسٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
سنہ 1996 میں: وہ چندربابو نائیڈو کی کابینہ میں وزیر ٹرانسپورٹ بنے۔
سنہ2000 سے 2001: وہ آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے۔
سنہ2001 میں: اس نے تلگو دیشم پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔
سنہ2001 میں: اس نے تلنگانہ راشٹرا سمیتی قائم کی۔
سنہ2009 تا 2014 تک محبوب نگر حلقہ سے ممبر پارلیمنٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
سنہ2014 میں: وہ تلنگانہ کے پہلے وزیر اعلی بنے۔
13 دسمبر 2018 کو: وہ پھر تلنگانہ کے وزیر اعلی بنے۔