حیدرآباد میں چائے کی پسند اور اس کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے شہر حیدرآباد کے ایک نوجوان نے آئی ٹی کی ملازمت ترک کرکے چائے کا کاروبار شروع کیا ہے۔
حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے نوجوان سید سمیر انصاری نے حیدرآباد میں ایرانی چائے کے علاوہ مختلف اقسام کی چائے فروخت کررہے ہیں، جس میں زعفرانی چائے، مینگو منٹ ٹی، گرین ٹی، اورینج ٹی، بلیک مصالحہ ٹی، پائن ایپل ٹی، سیلون ٹی، کڑک چائے اور دیگر اقسام کے چائے شامل ہے۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ سید سمیر انصاری نے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد ایک آئی ٹی کمپنی میں ملازمت اختیار کی، لیکن انہوں نے ملازمت کو ترک کرکے 3 سال قبل چائے کا کاروبار شروع کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں صرف دو قسم کی چائے ہی دستیاب ہوتی تھی ایک ایرانی چائے اور دوسری دکشن چائے۔ لیکن بھارت میں سب سے زیادہ چائے کا تصور ہے اس لیے میں نے اسی تصور کے ساتھ کاروبار کو آگے بڑھانے پر غور کیا اور پھر 20 اقسام کی چائے فروخت کرنے کا کاروبار شروع کیا۔
سمیر کے مطابق لوگ مٹی کے برتن میں چائے پینا پسند کرتے ہیں، اس لیے ہم لوگ بھی وہی راستہ اختیار کرتے ہیں جس میں لوگوں کو زیادہ ذائقہ ملتا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ لوگ ان فلیور کو زیادہ پسند کرتے ہیں جن کو ہمارے یہاں بنایا جاتا ہے۔
سمیر اپنے چائے کے کاروبار سے اس قدر مطمئن اور خوش ہیں کہ اب وہ اس کو حیدرآباد سے آگے بڑھانے کی سوچ رہے ہیں، چائے کے کاروبار کو چھوٹا اور حقیر سمجھنے والوں کے لیے تعلیم یافتہ سمیر نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ دنیا میں کوئی بھی کام چھوٹا نہیں ہوتا ہے۔