ETV Bharat / city

ایم بی اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد چائے کا کاروبار - بھارت میں سب سے زیادہ چائے کا تصور

سید سمیر انصاری نے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد ایک آئی ٹی کمپنی میں ملازمت اختیار کی، لیکن انہوں نے ملازمت کو ترک کرتے ہوئے 3 سال قبل چائے کا کاروبار شروع کیا تھا، اور آج سمیر اپنے چائے کے کاروبار سے اس قدر مطمئن اور خوش ہیں کہ اب وہ اس کو حیدرآباد سے آگے بڑھانے کی سوچ رہا ہے۔

story of a tea merchant after obtaining mba degree
ایم بی اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد چائے کا کاروبار
author img

By

Published : Dec 15, 2020, 11:05 PM IST

حیدرآباد میں چائے کی پسند اور اس کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے شہر حیدرآباد کے ایک نوجوان نے آئی ٹی کی ملازمت ترک کرکے چائے کا کاروبار شروع کیا ہے۔

ایم بی اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد چائے کا کاروبار

حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے نوجوان سید سمیر انصاری نے حیدرآباد میں ایرانی چائے کے علاوہ مختلف اقسام کی چائے فروخت کررہے ہیں، جس میں زعفرانی چائے، مینگو منٹ ٹی، گرین ٹی، اورینج ٹی، بلیک مصالحہ ٹی، پائن ایپل ٹی، سیلون ٹی، کڑک چائے اور دیگر اقسام کے چائے شامل ہے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ سید سمیر انصاری نے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد ایک آئی ٹی کمپنی میں ملازمت اختیار کی، لیکن انہوں نے ملازمت کو ترک کرکے 3 سال قبل چائے کا کاروبار شروع کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں صرف دو قسم کی چائے ہی دستیاب ہوتی تھی ایک ایرانی چائے اور دوسری دکشن چائے۔ لیکن بھارت میں سب سے زیادہ چائے کا تصور ہے اس لیے میں نے اسی تصور کے ساتھ کاروبار کو آگے بڑھانے پر غور کیا اور پھر 20 اقسام کی چائے فروخت کرنے کا کاروبار شروع کیا۔

سمیر کے مطابق لوگ مٹی کے برتن میں چائے پینا پسند کرتے ہیں، اس لیے ہم لوگ بھی وہی راستہ اختیار کرتے ہیں جس میں لوگوں کو زیادہ ذائقہ ملتا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ لوگ ان فلیور کو زیادہ پسند کرتے ہیں جن کو ہمارے یہاں بنایا جاتا ہے۔

سمیر اپنے چائے کے کاروبار سے اس قدر مطمئن اور خوش ہیں کہ اب وہ اس کو حیدرآباد سے آگے بڑھانے کی سوچ رہے ہیں، چائے کے کاروبار کو چھوٹا اور حقیر سمجھنے والوں کے لیے تعلیم یافتہ سمیر نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ دنیا میں کوئی بھی کام چھوٹا نہیں ہوتا ہے۔

حیدرآباد میں چائے کی پسند اور اس کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے شہر حیدرآباد کے ایک نوجوان نے آئی ٹی کی ملازمت ترک کرکے چائے کا کاروبار شروع کیا ہے۔

ایم بی اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد چائے کا کاروبار

حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے نوجوان سید سمیر انصاری نے حیدرآباد میں ایرانی چائے کے علاوہ مختلف اقسام کی چائے فروخت کررہے ہیں، جس میں زعفرانی چائے، مینگو منٹ ٹی، گرین ٹی، اورینج ٹی، بلیک مصالحہ ٹی، پائن ایپل ٹی، سیلون ٹی، کڑک چائے اور دیگر اقسام کے چائے شامل ہے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ سید سمیر انصاری نے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد ایک آئی ٹی کمپنی میں ملازمت اختیار کی، لیکن انہوں نے ملازمت کو ترک کرکے 3 سال قبل چائے کا کاروبار شروع کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں صرف دو قسم کی چائے ہی دستیاب ہوتی تھی ایک ایرانی چائے اور دوسری دکشن چائے۔ لیکن بھارت میں سب سے زیادہ چائے کا تصور ہے اس لیے میں نے اسی تصور کے ساتھ کاروبار کو آگے بڑھانے پر غور کیا اور پھر 20 اقسام کی چائے فروخت کرنے کا کاروبار شروع کیا۔

سمیر کے مطابق لوگ مٹی کے برتن میں چائے پینا پسند کرتے ہیں، اس لیے ہم لوگ بھی وہی راستہ اختیار کرتے ہیں جس میں لوگوں کو زیادہ ذائقہ ملتا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ لوگ ان فلیور کو زیادہ پسند کرتے ہیں جن کو ہمارے یہاں بنایا جاتا ہے۔

سمیر اپنے چائے کے کاروبار سے اس قدر مطمئن اور خوش ہیں کہ اب وہ اس کو حیدرآباد سے آگے بڑھانے کی سوچ رہے ہیں، چائے کے کاروبار کو چھوٹا اور حقیر سمجھنے والوں کے لیے تعلیم یافتہ سمیر نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ دنیا میں کوئی بھی کام چھوٹا نہیں ہوتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.