مرکزی وزیر پیوش گوئل نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد منظور کرنے کے تلنگانہ کابینہ کے فیصلے کوافسوسناک قرار دیا، اور کہا کہ اس قانون کی مخالفت کے ذریعے وہ امبیڈکر کے دستور اور پارلیمنٹ کی فیصلے کی توہین کر رہے ہیں۔
مرکزی وزیر ریلوے پیوش گوءل نے آج حیدرآباد کے علاقے چرلہ پلی ریلوے اسٹیشن پر مختلف ترقیاتی پراجیکٹس کا افتتاح کیا_ اس موقع پر پیوش گوئل نے انتباہ دیا کہ یہ قانون پورے ملک میں نافذ ہوگا ریاستی حکومتوں کو اختیار نہیں کہ وہ اس کی مخالفت کریں_ انہوں نے وزیر اعلی کے چندرا شیکھر راؤ پر ایم آئی ایم اسد الدین اویسی کے دباؤ میں اس قانوں کی مخالفت کا الزام عائد کیا اور وضاحت کی کہ اس قانون کے ذریعے مظلوم پاکستانی، بنگلہ دیشی و افغانی اقلیتوں کو شہریت فراہم کی جارہی ہے نہ کہ کسی کی شہریت چھینی جارہی ہے جبکہ کے سی آر اور اسد اویسی تلنگانہ کی عوام کو اپنے سیاسی مفادات کیلئے گمراہ کرہے ہیں۔
مرکزی وزیر نے بتایا کہ مرکزی حکومت 2014 سے ہی نئی تشکیل شدہ ریاست تلنگانہ کی ترقی کیلئے کوشاں ہے تاہم ریاستی حکومت مرکزی اسکیمات کی عمل آوری میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے، انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ حکومت ریاست میں پردھان منتری آواس یوجنا، آیوشمان بھارت اور دیگر اسکیمات پر عمل آوری نہ کرتے ہوئے عوام کو ان اسکیمات سے محروم کر رہی ہے جس کا اسے خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
مرکزی وزیر نے امید ظاہر کی کہ تلنگانہ حکومت شہریت ترمیمی قانون کے نفاذاور سرکاری اسکیمات پر عمل آوری میں مرکز کا تعاون کرے گی۔