حیدرآباد کے مختلف مسلم تنظیموں کا ایک مشترکہ اجلاس منعقدہوا، جس میں متفقہ طورپر پُر امن احتجاج کا فیصلہ کیا گیا۔ اس اجلاس کے اختتام کے بعد صدر تحریک مسلم شبان مشتاق ملک نے تمام ائمہ و مقررین سے جمعہ کے بیان میں عوام کو بابری مسجد کی شہادت سے متعلق واقف کرانے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ حالانکہ بابری مسجد کے متعلق قطعی فیصلہ سنایا جا چکا ہے لیکن 'ہمارا احتجاج مسجد کے انہدام کے خلاف ہے، جو ایک غیر دستوری و غیر قانونی عمل ہے اور اسی کے خلاف ہم نے احتجاج کے طور پر یوم سیاہ منانے کا عزم کیا ہے'۔_ مشتاق ملک نے واضح کیا کہ ان کا احتجاج خاموش اور پُر امن ہوگا۔
صدر تحریک مسلم شبان نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت کے ذریعے ملک کے دستور کی پامالی سے متعلق ہر بھارتی کو واقف کرانا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی مسلمہ حیثیت کو قبول کرتے ہوئے مسجد کی تعمیر کے لیے مندر کے انہدام کے الزام کو غلط قرار دیا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مسجد کا انہدام دستور کی صریح خلاف ورزی تھی۔ مشتاق ملک نے ملک کے مسلمانوں سے اس موقع پر امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔