وزیر اعلی تلنگانہ کے چندرا شیکھر راؤ نے کورونا وائرس کے ضمن میں اہم اجلاس کا انعقاد عمل میں لاتے ہوئے وائرس پر قابو پانے کیلئے مزید اہم فیصلے لئے گئے۔
کے سی آر نے عوامی نمائندوں کارپوریٹرس و ایم پی ٹی سی و زیڈ پی ٹی سی کو بھی میدان میں آنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وائرس پر قابو پانے کی ذمہ داری صرف محکمہ صحت، پولیس، یا جی ایچ ایم سی کی ذمہ داری نہیں۔
کے سی آر نے کہا کہ حیدرآباد،سکندرآباد و رچہ کونڈا میں جملہ 150 عوامی نمائندے ہیں سب کو اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے اس مہم میں حصہ لینا چاہئیے عوام کو ایسے ہی موقع پر ہماری ضرورت رہتی ہے اس وقت ہمیں عوام کے درمیان ہونا چاہئیے۔
کے سی آر نے عوام سے ایک مرتبہ پھر گھروں میں رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ اگر عوام احکامات پر عمل آوری نہیں کرے گی تو حالات مزید بگڑیں گے، تب پھر شوٹ ایٹ سائٹ کے احکام بھی دئے جاسکتے ہیں اگر تب بھی کنٹرول نہیں ہوئے پھر فوج کو لانا پڑے گا۔
وزیراعلی نے کہا کہ ہمیں چاہئیے کہ ہم حالات کو اس جانب نہ لے جائیں اور ریاست کے تئیں اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کریں۔
اس سلسلے میں مزید قوانین کا اعلان کرتے ہوئے کے سی آر نے شام 6 بجے سے مکمل کرفیو کا نفاذ عمل میں لانے کا اعلان کیا اور کہا کہ چھ بجے کے بعد تمام دوکانیں بند کردی جائیں اس کے بعد کسی بھی حالت میں کھلی رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
زیادہ قیمتوں پر اشیاء کی فروخت پر سخت کاروائی کا انتباہ دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کلکٹرس اور مقامی عوامی نمائندوں کو اس پر نگاہ رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے بتایا کہ مصیبت کے اس موقع پر عوام کا استحصال کیا جانا جرم ہے اور کالا بازاری میں ملوث دوکانداروں کے لائسنس منسوخ کردئیے جائیں گے۔ اور انھیں پی ڈی ایکٹ کے تحت جیل بھیجا جائے گا۔