مسلمانوں کے پانچ فیصد ریزرویشن کو لے کر حکمراں وکاس اگھاڈی کی پھوٹ کی قیاس آرائیوں کے دوران بی جے پی کے رکن اسمبلی سدھیر منگینیٹور نے کہا کہ اگر کانگریس اور این سی پی اس بات کو لے اتحاد چھوڑ دیتی ہے تو بی جے پی شیوسینا کی حمایت کےلیے آگے آئےگی۔
منگنتیور کا بیان اسوقت آیا جب مہاراشٹرا کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پسماندہ مسلمانوں کو تعلیم کے حوالے سے کوٹہ دینے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کیونکہ انہیں ایسی کوئی تجویز نہیں ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ابھی فیصلہ کرنا باقی ہے۔
ٹھاکرے کے بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر بی جے پی رہنما نے کہا: “میرے خیال میں ادھوو جی نے بہت اچھا موقف اختیار کیا ہے۔شیو سینا کے ساتھ ہمارا اتحاد نظریہ پر مبنی تھا۔ اگر کانگریس اور این سی پی اس معاملے پر دباؤ ڈال رہی ہے تو سینا کو پریشان نہیں ہونا چاہئے۔
مہاراشٹر کے سابق وزیر خزانہ نے زور دے کر کہا کہ آئین مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دینے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔
انہوں نے کہا مرکزی حکومت اقتصادی طور پر پسماندہ طبقات کے لئے پہلے ہی 10 فیصد کوٹہ دے چکی ہے جس میں مسلمان اور عیسائی بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے تعلیمی شعبے میں ریزرویشن دینے کا معاملہ سرکاری طور پر ان کے پاس نہیں آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم اس بارے میں اپنا موقف واضح کریں گے، جب واقعی اس معاملے پر بات چیت کی جائے گی تو اپوزیشن واویلا مچائے گا اپوزیشن کو اپنی توانائی اس وقت کے لیے بچا کر رکھنا چاہیے۔