شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف تلنگانہ اسمبلی میں قرارداد منظور کئے جانے کے بعد مختلف گوشوں سے رد عمل سامنے آئے ہیں جن میں کسی نے اس کی ستائش کی تو کسی نے اسے ملک سے غداری کے مماثل قرارد دیا۔
تلنگانہ راشٹریہ سمیتی کے مسلم رہنماوں نے وزیراعلی کے چندرا شیکھر راؤ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کی تصویر کو دودھ سے دھویا۔
ان رہنماوں نے اسے سیکولر اقدام قرار دیا اور کہا کہ وزیراعلی کے سی آر نے متنازعہ قوانین کے خلاف آواز اٹھاکر ثابت کردیا کہ وہ حقیقی معنوں میں سیکولر ہیں۔
دوسری جانب بی جے پی نے حکومت کے اس اقدام کو وطن سے غداری کے مماثل بتایا ۔ تلنگانہ بی جے پی کے رہنما سریندر ریڈی نے وزیراعلی کے چندرا شیکھر راؤ سے اپنے اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
ادھر مخالف سی اےا ے این آر سی و این پی آر جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے حکومت کی جانب سے قرار داد منظور کئے جانے کا خیرمقدم کیا۔ جے اےسی کے کنوینر وزیر اعلی تلنگانہ کے چندرشیکھر راو سے اپیل کی کہ وہ ان متنازعہ قوانین کے خلاف جدوجہد کی قیادت کرنے کی اپیل کی۔