ETV Bharat / city

'پولیس بر وقت مستعدی کا مظاہرہ کرتی تو پرینکا ریڈی زندہ ہوتی' - Priyanka Reddy would have been alive if the police had shown timely alertness

رکن راجیہ سبھا سانتنو سین نے پرینکا ریڈی کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے سراسر پولیس کی ناکامی قرار دیا اور کہا کہ اگر پولیس بر وقت مستعدی کا مظاہرہ کرتی تو آج پرینکا ہمارے درمیان موجود ہوتیں۔

پولیس بر وقت مستعدی کا مظاہرہ کرتی تو پرینکا ریڈی زندہ ہوتی
پولیس بر وقت مستعدی کا مظاہرہ کرتی تو پرینکا ریڈی زندہ ہوتی
author img

By

Published : Dec 1, 2019, 2:32 AM IST

سانتنو سین آج حیدرآباد میں میڈیا سے مخاطب تھے۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ان کے والد کی جانب سے شکایت درج کروانے کے باوجود ایف آئی آر درج کرنے میں ٹال مٹول سے کام لیا، جس کے نتیجے میں یہ دلخراش حادثہ پیش آیا۔

انہوں نے کہا کہ حادثے سے قبل اپنی بہن سے کی گئی بات چیت کی ریکارڈنگ سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اس موقع پر خود کو تنہا اور بے یار و مددگار محسوس کر رہی تھیں۔

پولیس بر وقت مستعدی کا مظاہرہ کرتی تو پرینکا ریڈی زندہ ہوتی

رکن پارلیمینٹ نے ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی کے اس معاملے میں دیے گئے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ریمارکس سے عوام کو ٹھیس پہنچی ہے۔ سانتنو سین نے اس بیان پر وزیر داخلہ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ سانتنو سین نے وزیر اعلی کو ایک مکتوب لکھ کر خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔

ڈاکٹر پرینکا ریڈی کی عصمت ریزی و قتل معاملے میں ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمینٹ سانتنو سین نے چیف منسٹر تلنگانہ کو ایک مکتوب روانہ کیا جس میں انہوں نے چندرا شیکھر راؤ کے نام کی جگہ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر جگ موہن ریڈی کا نام لکھ دیا۔

سانتنو سین آج حیدرآباد میں میڈیا سے مخاطب تھے۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ان کے والد کی جانب سے شکایت درج کروانے کے باوجود ایف آئی آر درج کرنے میں ٹال مٹول سے کام لیا، جس کے نتیجے میں یہ دلخراش حادثہ پیش آیا۔

انہوں نے کہا کہ حادثے سے قبل اپنی بہن سے کی گئی بات چیت کی ریکارڈنگ سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اس موقع پر خود کو تنہا اور بے یار و مددگار محسوس کر رہی تھیں۔

پولیس بر وقت مستعدی کا مظاہرہ کرتی تو پرینکا ریڈی زندہ ہوتی

رکن پارلیمینٹ نے ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی کے اس معاملے میں دیے گئے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ریمارکس سے عوام کو ٹھیس پہنچی ہے۔ سانتنو سین نے اس بیان پر وزیر داخلہ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ سانتنو سین نے وزیر اعلی کو ایک مکتوب لکھ کر خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔

ڈاکٹر پرینکا ریڈی کی عصمت ریزی و قتل معاملے میں ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمینٹ سانتنو سین نے چیف منسٹر تلنگانہ کو ایک مکتوب روانہ کیا جس میں انہوں نے چندرا شیکھر راؤ کے نام کی جگہ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر جگ موہن ریڈی کا نام لکھ دیا۔

Intro:رکن راجیہ سبھا سانتنو سین نے پرینکا ریڈی کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے سراسر پولیس کی ناکامی قرار دیا اور کہا کہ اگر پولیس اگر بر وقت مستعدی کا مظاہرہ کرتی تو آج پرینکا ہمارے درمیان ہوتی_ سانتنو سین آج حیدرآباد میں میڈیا سے مخاطب تھے_ اس موقع پرانہوں نے بتایا کہ پولیس نے ان کے والد کی جانب سے شکایت درج کروانے کے باوجود ایف آئی آر درج کرنے میں ٹال مٹول سے کام لیا جس کے نتیجے میں یہ دلخراش حادثہ پیش آیا_ انہوں نے کہا کہ حادثے سے قبل اپنی بہن سے کی گئی بات چیت کی ریکارڈنگ سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اس موقع پر خود کو تنہا اور بے یار و مددگار محسوس کر رہی تھی_


Body:رکن پارلیمینٹ نے ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی کے اس معاملے میں دیئے گئے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ریمارکس سے عوام کو ٹھیس پہنچی ہے دانتوں سین نے اس سلسلے میں وزیر داخلہ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا_ سانتنو این نے اس سلسلے میں وزیر اعلی کو ایک مکتوب لکھ کر خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا_


Conclusion:ڈاکٹر پرینکا ریڈی کی عصمت ریزی و قتل معاملے میں ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمینٹ سانتنو سین نے چیف منسٹر تلنگانہ کو ایک مکتوب روانہ کیا جس میں انہوں نے چندرا شیکھر راؤ کے نام کی جگہ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر جنگ موہن ریڈی کا نام لکھ دیا_
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.