شہادت کے اس غم میں شیعہ برادری محرم کے آغاز کے ساتھ ہی عاشور خانوں میں شہداء کی یاد میں علم ایستاد کئے جاتے ہیں اور دس محرم الحرام کو امام عالی مقام کی شہادت کے غم میں ماتم کرتے ہیں۔
ماتم کے دوران نوحہ خوانی، سینہ زنی کی جاتی ہیں اور شیعہ حضرات اپنے جسم پر ضرب لگاتے ہیں۔ ماتم کے لئے خاص قسم کے آلات بنائے جاتے ہیں۔ ان آلات کی تیاری خلیل احمد کرتے ہیں، جو پچھلے پچیس سال سے ماتمی آلات تیار کرہے ہیں اور اس علاقے میں یہ واحد دکان ہے جہاں یہ آلات ملتے ہیں۔
خلیل احمد نے بتایا کہ' در اصل بدری آرٹ ان کا آبائی پیشہ ہے لیکن محلے میں واحد دکان ہونے کے باعث محرم میں آلات کو چمکانے اور ان پر لگے زنگ کو دور کرتے کرتے وہ اس پیشے میں ماہر ہوگئے ہیں۔ ماہ محرم کے آتے ہی وہ اپنے آبائی پیشے کو چھوڑ اس کام سے منسلک ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ رواں برس کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے سبب پابندیوں کے باعث کام زیادہ نہیں رہا۔
مزید پڑھیں:
حیدرآباد: محرم میں چوڑیاں پہننے کا رواج
ماتم کرنے والے ایک عقیدت مند نے بتایا کہ' ہر برس وہ ماتم کی غرض سے آلات خریدتے اور ماتم میں شریک ہوتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ہر برس کی طرح روان برس بھی ماتم کا اہتمام کیا جائے گا، تاہم حکومی گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے ماتم کی رسم انجام دی جائے گی۔