150 پولیس اہلکاروں کی ٹیم نے علاقے میں تلاشی لی، اس دوران گھروں پر دستک دیکر گھر والوں سے علاقے کے حالات کی تفتیش کی، اورعوام سے کہا کہ کوئی بھی پریشانی یا مسئلہ ہوتو 100 نمبر پر ڈائل کرئں اور پولیس کی مدد لیں۔
ڈی سی پی وشوا پرساد کی قیادت میں کارڈن سرچ انجام دیا گیا، ڈی سی پی نے کہا کہ پولیس کا یہ اقدام عوام کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ان کے اعتماد کو بحال کرتا ہے اور کسی بھی غیر قانونی کام میں ملوث یا مشتبہ شخص کو ہراست میں لے لیا جاتا ہے۔ جس سے عوام پُر اعتماد اور خبردار رہتی ہے۔
کچھ دن قبل چار مینار اسمبلی حلقے میں پولیس کی جانب سے کارڈن سرچ پر عوام نے برہمی کا اظہار کیا، اس معاملے میں رکن اسمبلی چار مینار ممتاز احمد خان نے پولیس کے اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے اس عمل کو روک دیا، انھوں نے کہا کہ اس وقت سی اے اے اور این آر سی کی وجے عوام پریشان ہے ایسے میں کارڈن سرچ نہیں کیا جانا چاہئے۔
حیدرآباد شہر کے مختلف علاقوں میں اکثر وبیشتر کارڈن سرچ جاری رہتا ہے، جس میں دستاویز نہیں رکھنے والی گاڑیاں اور مشتبہ افراد اور ملزموں کو پکڑا گیا ہے۔
حیدرآباد کے علاوہ نظام آباد، کریم نگر،عادل آباد میں بھی کارڈن سرچ کیے گئے ہیں۔