سرکاری ملازمت سے سبکدوش ہونے کے بعد اکثر افراد آرام کو ترجیح دیتے ہیں۔ لیکن حیدرآباد کے علاقہ گولکنڈہ قلعہ کے رہنے والے 68 سالہ سید عثمان نے اپنے آپ کو رمضان سے جوڑ لیا۔ وہ تین برس سے سحر کے اوقات میں موٹر سائیکل پر اسپیکر کے ذریعہ عوام کو سحری کے لیے بیدار کرتے ہیں۔
عثمان روزانہ دو بجے رات کو گھر سے نکلتے ہیں اور گولکنڈہ کے مختلف محلہ جات میں گشت کرتے ہیں اور لوگوں کو بیدار کرتے ہیں۔ مقامی لوگوں کو مطابق عثمان اس کام کے لیے کوئی اجرت نہیں لیتے۔
سید عثمان گریٹر حیدرآباد مونسپل کارپوریشن بلدیہ میں انسپکٹر کی حیثیت سے ملازمت انجام دیا کرتے تھے۔ چار برس قبل وہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہو چکے ہیں۔ سید عثمان کا کہنا ہے کہ 'میں وظیفے پر سبکدوش ہوا ہوں اور اپنی تسکین کے لئے لوگوں کو بیدار کرتا ہوں۔'
قابل ذکر ہے کہ رمضان کے ماہ میں کئی لوگ اپنے اپنے طریقے سے لوگوں کو سحری کے وقت بیدار کرتے ہیں۔ کچھ لوگ مسجد سے نعت یا قرآن کی سورہ پڑھ کر لوگوں کو بیدار کرتے ہیں۔