عمر خان کا دعویٰ ہے کہ ان کی اس آکسیجن کنسنٹریٹر مشین کو 24 گھنٹے استعمال کیا جاسکتا ہے، جب کہ دیگر مشینوں کا استعمال محض دو یا تین گھنٹے تک ہی کرسکتے ہیں۔
عمر خان نے جو آکسیجن کنسنٹریٹر Oxygen Concentrator مشین تیار کی ہے، یہ مشین ہوا میں سے آکسیجن حاصل کرتی ہے اور مسلسل اس کنسنٹریٹر سے آکسیجن کی فراہمی ہوتی ہے، اس میں ریفل کرانے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔
اس مشین کو تیار کرنے میں تقریباً 45 دن کا وقت لگا ہے، جب کہ اس کا خرچ تقریباً ایک لاکھ روپیہ تک آیا ہے۔
محمد عمر خان کے مطابق اس سے قبل انہوں نے موبائل لیفٹ کنٹرول بنایا ہے۔ لیفٹ کنٹرول جو موبائل فون سے کنٹرول کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال کے اندر وہ ایسے ڈرون تیار کریں گے جس پر آدمی ہوا میں اڑے گا اور یہ ڈرون ملک کی ترقی کے لئے فوج کو دیں گے۔
عمر خان نے کہا کہ کوئی کام مشکل نہیں ہوتا، بلکہ مصمم ارادے کی ضرورت ہوتی ہے۔ محنت کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کئی مقامات پر ہم کامیاب نہیں ہوتے ہیں، لیکن اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، تبھی ہمیں اپنے کاموں میں کامیابی مل سکتی ہے۔
عمر خان کا تعلق حیدر آباد کے علاقے حمایت ساگر سے ہے اور یہ کام وہ اپنے گھر پر ہی کرتے ہیں۔ سات سال کی عمر سے ہی اپنے ہنر اور صلاحیت کے ذریعے وہ کئی مشین تیار کرچکے ہیں، ان کے ان کاموں میں ان کا پورا خاندان مدد کرتا ہے۔
مزید پڑھیں:پچاس بستروں والے نجی ہسپتالوں میں آکسیجن پلانٹ نصب کرنے کا حکم
عمر خان جیسے نوجوان معاشرے کے لیے مشعلِ راہ ہوتے ہیں، جو اپنے ہنر و صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دورِ جدید کی ضروریات کے مطابق ٹکنالوجی کے میدان میں بہت کچھ کرسکتے ہیں، بس ضرورت ہے کہ ایسے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جائے اور انہیں سہولت فراہم کی جائے۔