عرضی میں کہا گیا کہ شہریت ترمیمی قانون آرٹیکل14 کی خلاف ورزی ہے، شہریت ترمیمی قانون مذکورہ آرٹیکل کی بنیاد کو مکمل طور پر متاثر کرتا ہے۔
اسدالدین اویسی نے اپنی عرضی میں عدالت سے درخواست کی کہ عدالت اس ضمن میں حکم جاری کرتے ہوئے سکشن دو،تین،پانچ اور چھے شہریت ترمیمی قانون 2019 کو غیر دستوری قرار دے۔
اس میں کہا گیا کہ یہ قانون مذہبی بنیادوں پر درجہ بندی کرتے ہوئے بنایا گیا ہے،اس لئے یہ غیر دستوری ہے، اور آرٹیکل 14،21 اور25 کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
اس قانون کو سپریم کورت میں چلینج کرتے ہوئےایک درجن سے زیادہ عرضیاں دی گئی ہیں جو مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کی جانب سے دائر کی گئیں ہیں۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی - شہریت ترمیمی قانون 2019 کو غیر دستوری قرار دے
ایم آئی ایم سربراہ ورکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی۔
عرضی میں کہا گیا کہ شہریت ترمیمی قانون آرٹیکل14 کی خلاف ورزی ہے، شہریت ترمیمی قانون مذکورہ آرٹیکل کی بنیاد کو مکمل طور پر متاثر کرتا ہے۔
اسدالدین اویسی نے اپنی عرضی میں عدالت سے درخواست کی کہ عدالت اس ضمن میں حکم جاری کرتے ہوئے سکشن دو،تین،پانچ اور چھے شہریت ترمیمی قانون 2019 کو غیر دستوری قرار دے۔
اس میں کہا گیا کہ یہ قانون مذہبی بنیادوں پر درجہ بندی کرتے ہوئے بنایا گیا ہے،اس لئے یہ غیر دستوری ہے، اور آرٹیکل 14،21 اور25 کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
اس قانون کو سپریم کورت میں چلینج کرتے ہوئےایک درجن سے زیادہ عرضیاں دی گئی ہیں جو مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کی جانب سے دائر کی گئیں ہیں۔
new
Conclusion: