قاضیوں کے ساتھ وقف بورڈ کے اس اجلاس میں محمد سلیم نے قاضیوں کو ہدایت دی کہ سرپرست قانون کے خوف سے لڑکیوں کی شادی میں جلدبازی کر رہے ہیں، ان والدین کی کونسلنگ کریں اور مجوزہ قانون سے آگاہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلاق و خلع کے متعلق بھی سمجھائیں اور فوراً طلاق یا خلع نہ کریں۔Qazis Meeting in haj House Hyderabad
پارلیمنٹ میں لڑکیوں کی شادی کی عمر کو 18 برس سے بڑھاکر 21 برس Girls Marriage age increased from 18 years to 21 years کرنے کا بل پیش کئے جانے کے بعد ملک بھر میں مسلم لڑکیوں کی شادیوں کا سلسلہ تیز ہو چکا ہے تاکہ یہ بل، ایکٹ میں تبدیل ہونے سے پہلے ہی ماں باپ اپنے فرائض سے فارغ ہو سکیں۔
محمد سلیم نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی لڑکیوں کی شادیوں میں جلد بازی نہ کریں اور وقت پر لڑکیوں کی شادیوں کا انتظام کریں۔